عظیم باکسر کا بیٹا ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالت میں
دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کلے کے صاحبزادے نے مسلمانوں پر آئے روز کی پابندیوں سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو کے دوران محمد علی جونیئر کا کہنا تھا کہ انہیں رواں سال فروری اور پھر 10 مارچ کو ایئرپورٹ پر صرف اس لئے روکا گیا کہ ان کے نام کے ساتھ علی لکھا تھا جب کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف وہ اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قانونی دستاویزات موجود ہونے کے باوجود انہیں سرحدی فوج نے 2 گھنٹے تک تحویل میں رکھا جب کہ افسران کو معلوم تھا کہ میں عظیم باکسر محمد علی کلے کا بیٹا ہوں۔
عظیم باکسر کے بیٹے نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ مسلمانوں پر سفری پابندی سے متعلق نئی پالیسی کے خلاف ہیں اور 1300 افراد بھی ان کے ساتھ ہیں جو تعصب پر مبنی سفری پابندیوں کا شکار ہوئے جب کہ انہوں نے کہا کہ اگراس وقت ان کے والد زندہ ہوتے تو بہت سے ایتھیلیٹ بھی ان کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف جنگ میں ساتھ دیتے۔
محمد علی جونیئر کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی جنگ نسلی و مذہبی تعصب کے خلاف تھی جس کا علم انہوں نے اٹھا رکھا ہے جب کہ معاشرے میں اب بھی لوگ صرف رنگ ونسل کی بنیاد پر ایک دوسرے کو عزت و احترام نہیں دیتے اور ان کی لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک امریکی معاشرے کے تمام لوگوں کو یکساں حقوق نہیں دیئے جاتے۔