Aug ۱۰, ۲۰۱۷ ۰۹:۵۳ Asia/Tehran
  • امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی

امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بحرالکاہل کے کنارے امریکی خطے گوآم کے فوجی اڈے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس بات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ گوآم میں امریکی فوجی اڈے کو درمیانے یا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا جائے۔

شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکا گوآم میں فوجی مشقیں کر رہا ہے جس کے رد عمل کے طور پر یہ بیان جاری کیا گیا۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی دھمکی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں خبردار کیا ہے کہ انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سب سے پہلا حکم اپنے جوہری اثاثوں کی تجدید کا دیا تھا اور اب امریکی جوہری ہتھیار پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔

دوسری جانب گوآم میں موجود امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ فی الحال شمالی کوریا کی جانب سے حملے کا کوئی خطرہ نہیں اور تمام امریکی بلا خوف و خطر سو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا سفارتی زبان نہیں سمجھتا لہٰذا ایسے سخت پیغام کی ضرورت تھی جو اسے آسانی سے سمجھ آسکے۔

امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے چین کو بھی پریشان کردیا ہے اور چین کی وزارت خارجہ نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور اشتعال انگیزی سے باز رہیں۔ چین کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ باہمی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔

واضح رہے کہ امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

ٹیگس