وائٹ ہاؤس میں پھر اختلافات کی گونج
امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے چیف اسٹریٹیجسٹ اسٹیو بینن اپنی برطرفی کے باوجود حکومت امریکہ کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں۔
روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چیف اسٹریٹیجسٹ اسٹیو بینن کی برطرفی کے باوجود وائٹ ہاوس کی کارکردگی میں کسی بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی۔امریکہ کی ری پبلکن پارٹی کے ارکان، اسٹیو بینن کو ریاست ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں پیش آنے والے پر تشدد واقعات کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق روزنامہ دی امریکن پراسپیکٹ میں شمالی کوریا کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کی خبر شائع ہونے کے معاملے کو اسٹیو بینن کی برطرفی کی اصل وجہ قرار دیا جارہا ہے۔اسٹیو بینن کا شمار ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والے موثر رہنماؤں میں ہوتا ہے اور وہ اپنی برطرفی کے بعد پچھلے عہدے پر واپس چلے گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں آنے سے پہلے اسٹیو بینن مشہور زمانہ بریٹ برٹ نیوز کے چیئرمین تھے۔ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں پہنچے ابھی سات ماہ سے بھی کم کا عرصہ گزرا ہے لیکن اس عرصے میں انہوں نے قومی سلامتی کے مشیر، وائٹ ہاوس کے ترجمان، وائٹ ہاوس کے چیف آف اسٹاف اور اب چیف اسٹریٹیجسٹ کو نکال باہر کیا ہے۔اسٹیو بینن کی برطرفی نے ٹرمپ انتظامیہ کے اندر پائے جانے والے اختلافات اور تنازعات کو پہلے سے زیادہ واضح اور آشکار کردیا ہے۔اسٹیو بینن نے اپنی برطرفی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کی صدارت کا وہ دو جس کے لیے انہوں نے انتخابی کمپین چلائی تھی اور انہیں کامیاب بنایا گیا تھا، ختم ہوگیا ہے۔ہفت روزہ اسٹینڈرڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بغیر کسی وضاحت کے کہا کہ ہمیں مختلف طرح کی محاذ آرائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسی طرح کئی اچھے اور برے دن ہمارے سامنے آئیں گے۔اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی آرٹ اور ہیومنٹیز کمیٹی کے سولہ ارکان نے، صدر ٹرمپ کی جانب سے نسل پرست گروہوں کی حمایت پر احتجاج کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔مذکورہ کمیٹی کے ارکان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے استعفی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔اب تک امریکہ کے مختلف گروپ اور تنظیمیں، صدر ٹرمپ کے متنازعہ اور مخاصمانہ بیانات کی وجہ سے عہدہ صدرات سے ان کی برطرفی کا مطالبہ کرچکی ہیںصدر ٹرمپ کے جاری کردہ احکامات، بیانات اور ان کی ہنگامہ خیز اور غیر مہذب حرکات و سکنات کی وجہ سے، امریکی عوام اور سیاستدانوں کا ایک بڑا طبقہ انہیں عہدہ صدارت کے لائق نہیں سمجھتا۔ اس درمیان امریکا کے ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے موجودہ بحران کا ذمہ دار قراردیا ہے - برنی سینڈرز نے اسٹیو بینن کی برطرفی کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں اصل مشکل خود ٹرمپ کی ذات ہے -