امریکی مندوب کے ایران مخالف موقف کا اعادہ
آئی اے ای اے کی رپورٹ میں ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی پابندی کیے جانے کی تصدیق کے باوجود، اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے ایک بار پھر وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف دعوؤں کی تکرار کی ہے
اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کی تازہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد دعوی کیا ہے کہ ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کیا جانا بقول ان کے خام خیالی ہے۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئی اے ای اے کی تازہ رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کر رہا ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے کہا کہ اگر آئی اے ای اے کو ایران کے ایٹمی پروگرام کی صداقت کا پتہ لگانے کے لیے فوجی تنصیبات کے معائنے کی ضرورت ہو تو، تہران کو اس کی اجازت دینا ہوگی۔امریکی مندوب نے ایران کی جانب سے خطے میں حماس، حزب اللہ اور مزاحمتی محاذ کی حمایت پر بھی کڑی نکتہ چینی کی۔یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ ایرانی حکام بارہا امریکہ کے ناجائز مطالبات اور دعووں کے جواب میں اعلان کرچکے ہیں کہ تہران قومی مفادات کے بارے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور فوجی مراکز کے معائنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔