Nov ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۳:۴۲ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر ردعمل

شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے منفی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

شمالی کوریا نے ایک اور جدید میزائل کا تجربہ کیا ہے جو بحیرہ جاپان کے اقتصادی علاقے میں جاکر گرا ہے-

ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے کے بعد کہا ہے کہ پیونگ یانگ کا یہ اقدام اس بات کا باعث بنے گا کہ واشنگٹن کا رویّہ شمالی کوریا کے بارے میں تبدیل نہ ہو-

جاپان کے وزیراعظم شینزو آبہ نے بھی جاپانی سمندری حدود میں شمالی کوریا کا میزائل گرنے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے جاپان کی نیشنل سیکورٹی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا تاکہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے کے بارے میں مزید تفصیلات معلوم کی جا سکیں-

اس درمیان نیٹو اور یورپی یونین نے بھی شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ شمالی کوریا کو چاہئے کہ وہ عالمی برادری کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آئے-

دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما نے ہواسنگ پندرہ نامی نئے میزائل تجربے کے بعد اعلان کیا ہے کہ اب ان کا ملک پوری طرح سے ایک ایٹمی ملک بن چکا ہے-

شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون نے بدھ کی صبح بین البراعظمی بیلیسٹیک میزائل فائر کئے جانے کی کارروائی کا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ اب ہم اپنے عظیم تاریخی ہدف یعنی شمالی کوریا کو پوری طرح ایک ایٹمی ملک میں تبدیل کرنے کے ہدف تک پہنچ گئے ہیں-

شمالی کوریا نے بارہا خبردار کیا ہے کہ پیونگ یانگ کے خلاف امریکہ کی مخاصمانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کے خاتمے تک ان کا ملک اپنے میزائل تجربات جاری رکھے گا-

 

ٹیگس