جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کی دھمکی
جنوبی کوریا کے صدر کے بیان کے ردعمل میں پیونگ یانگ نے اعلان کیا ہے کہ ممکن ہے کہ وہ جنوبی کوریا میں سرمائی اولمپیک کھیلوں میں اپنے کھلاڑیوں کو بھیجنے کے فیصلے کو واپس لے لے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیونگ یانگ نے جنوبی کوریا کے صدر "مون جائے این" کے بیان کے جواب میں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شمالی کوریا غالبا امریکا کے دباؤ میں آکر سئول کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہوا ہے، دھمکی دی ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے سرمائی اولمپیک میں اپنے کھلاڑیوں کو بھیجنے کے فیصلے کو واپس لے سکتا ہے-
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر کے سخت بیانات سے جزیرہ نمائے کوریا کے مصالحتی عمل کو سخت دھچکا لگا ہے-
پیونگ یانگ نے سئول حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کے مایوس کن بیانات کا گہرائی سے جائزہ لے اور اس کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ابھی شمالی کوریا کے کھلاڑیوں کو لے کر جانے والی بس اور ٹرین جنوبی کوریا میں سرمائی اولمپیک میں شرکت کے لئے روانہ نہیں ہوئی ہے-
واضح رہے کہ مہینوں کی کشیدگی کے بعد دونوں کوریاؤں کے نمائندوں کے مذاکرات گذشتہ ہفتے شروع ہوئے تھے- ان مذاکرات میں دونوں کوریاؤں کے نمائندوں نے جنوبی کوریا کے سرمائی اولمپیک کھیلوں میں شمالی کوریا کے کھلاڑیوں کی شرکت کے بارے میں بات چیت کی تھی-
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے جنوبی کوریا پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ اس نے سرمائی اولمپیک کھیلوں کے دوران امریکا کے ایک بحری بیڑے کو بحرالکاہل کے مغرب میں تعینات ہونے کی اجازت دے دی ہے-
پیونگ یانگ نے بارہا کہا ہے کہ جب تک امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریا کے خلاف دھمکی آمیز اقدامات اور مشترکہ فوجی مشقیں انجام دیتے رہیں گے، پیونگ یانگ بھی اپنی دفاعی توانائیوں میں اضافہ کرتا رہے گا-