Feb ۰۹, ۲۰۱۸ ۰۸:۲۷ Asia/Tehran
  • امریکہ کا پاکستان پر دباؤ ڈالنے میں ناکامی کا اعتراف

امریکا کی نئی جنوبی ایشیا سے متعلق حکمت عملی کے حوالے سے سینٹ فارن ریلیشن کمیٹی میں امریکی حکام اور پارلیمانی وفد نے اعتراف کیا کہ اسلام آباد کے بغیر افغانستان میں امن کا قیام ناممکن ہے۔

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کانگریس کے سامنے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد روک کر دباؤ ڈالنے کا حربہ بری طرح شکست سے دوچار ہوا اور اسلام آباد تاحال اپنی پالیسی پر گامزن ہے۔

کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین سینیٹر رابرٹ کروکر نے پاکستان کی عسکری امداد روکنے کے فیصلے کی بھرپور تائید کی۔ سینیٹر نے کہا کہ جب تک اسلام آباد حقانی نیٹ ورک اور دیگردہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتا رہے گا، اس وقت تک پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی عسکری امداد پر پابندی رہےگی۔ دہشت گرد عام شہریوں سمیت امریکی اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

دوسری جانب کمیٹی میں موجود سینیٹربین کارڈن نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان کی عسکری امداد روکنے سے کوئی تبدیلی آئی جس پر ڈپٹی سیکریٹری آف سٹیٹ جان سلیوان نے جواب دیا کہ یقینا پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اس لیے ہم اسے حتمی اور ناقابل تنسیخ سمجھیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے متعلق بیان کے بعد سخت کشیدہ ہو گئے اور پاکستان نے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ٹیگس