ایٹمی معاہدے کے خاتمے کی صورت میں سفارتکاری کو دھچکا
امریکی صدر کی جانب سے ایٹمی معاہدے کے خلاف جاری اقدامات پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
ایران ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے یورپی اراکین پارلیمنٹ میدان میں کود پڑے،300 یورپی پارلیمنٹیرین نے ٹرمپ کو ایران نیوکلیئر ڈیل سبوتاژ کرنے سے روکنے کے لئے امریکی کانگریس کو کھلا خط لکھ دیا، ان کا موقف ہے کہ ایٹمی معاہدے سے ایران کے ایٹمی پروگرام پر نظر رکھنا ممکن ہے۔
برطانوی اخبار میں چھپنے والے خط میں یورپی اراکین کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ایران کے ایٹمی پروگرام پر نظر رکھنا ممکن ہے، معاہدہ ختم ہوا تو سفارتکاری کو دھچکا لگے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن12 مئی کو ختم ہو رہی ہے تاہم عالمی سطح پرٹرمپ کے اس فیصلے کی مخالفت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور ایران نے بھی متنبہ کیا ہے کہ یکطرفہ طور پر ایٹمی معاہدے کو اگر امریکہ نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو امریکہ کے لئے اس کے خطرناک نتائج بر آمد ہوں گے۔
امریکی حکام کے مطابق معاہدے میں ردوبدل کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔