Jun ۲۱, ۲۰۱۸ ۰۸:۰۵ Asia/Tehran
  • امریکی صدرٹرمپ پیچھے ہٹنے پر مجبور

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرقانونی تارکینِ وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے الگ کر کے انہیں پنجرہ نما کمروں میں محصور کرنے کا متنازعہ فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ فیصلہ ان تصاویر اور ویڈیوز کے سامنے آنے پر کیا ہے جس میں دو سے تین سال تک کے بچوں کو بھی ان کے والدین سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے اور اس ضمن میں درجنوں روتے اور پریشان حال بچوں کی تصاویر نے ہر انسان کو مضطرب کردیا تھا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری کرسجن نیلسن سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس کا اعلان کیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے صرف ایک روز قبل اسی پہلو کے متعلق انہوں نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے کانگریس کے فیصلے سے مشروط کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے اس ضمن میں اپنی زیروٹالرنس پالیسی برقرار رکھنے کا بھی اشارہ دیا تاہم اب تارکینِ وطن کے بچے ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ رہ سکیں گے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کی صفر برداشت کی پالیسی کے تحت سرحد پار کرنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن میں بالغ افراد کو یو ایس مارشل سروسز کے تحت حراست میں لیا گیا جبکہ بچوں کو شعبہ صحت و انسانی سروسز کے تحت علیحدہ رکھا جارہا تھا۔ اس عمل سے روتے ہوئے بچوں کی ویڈیو اور تصاویر نے امریکا اور پوری دنیا کو اس متنازع فیصلے پر نظرِ ثانی پر مجبور کردیا تھا۔

ٹیگس