برطانیہ میں بریگزٹ پر دوبارہ ریفرینڈم کا رجحان
برطانیہ کے ایک سابق وزیر نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کے موجودہ اراکین یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے فیصلے کو آخری شکل دیئے جانے کے بارے میں دوبارہ ریفرنڈم کرائے جانے کے خواہاں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر انصاف فلیپ لی نے پیر کے روز برمنگھم میں کنزرویٹیو پارٹی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ وزیراعظم تھریسا میے کی کابینہ کے بیشتر اراکین یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے بارے میں دوبارہ ریفرینڈم کرائے جانے کے خواہاں ہیں۔
فلیپ لی نے، جنھوں نے برطانوی وزیر اعظم کی کارکردگی کے خلاف احتجاج کے طور پر جون میں استعفی دے دیا تھا، کہا ہے کہ وہ خود ایسے تین وزرا کو جانتے ہیں جنھوں نے دوبارہ ریفرینڈم کرائے جانے کی بات کہی ہے۔
ان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے نے دوبارہ ریفرینڈم کرائے جانے کی تجویز کو کئی بار مسترد کیا ہے۔
واضح رہے کہ بریگزٹ پر یورپی یونین کی حمایت کے حصول میں ٹریسا مے کی ناکامی کی بنا پر کابینہ کے ساتھ ساتھ خود پارٹی کے اندر بھی ان پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
لیبر پارٹی نے بھی کہا ہے کہ وہ بریگزٹ پر دوبارہ ریفرینڈم کرائے جانے کی حمایت کرتی ہے۔