یورپی ممالک نے ڈالر کو جھٹکا دینے کا فیصلہ کر لیا
روس کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ماسکو اور یورپی کمپنیاں تجارتی لین دین میں ڈالر کے بجائے یورو کے استعمال پر غور کر رہی ہیں۔
مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی وزیر خزانہ آنتون سلوانوف کا کہنا تھا کہ روس اور یورپی کمپنیاں اپنے شرکا کے ساتھ لین دین میں ڈالر کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔
انھوں نے یورو کی اساس پر سوئیفٹ کے متبادل نظام کے قیام سے متعلق خبروں کے بارے میں کہا کہ ماسکو ہر اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے کہ جس کے ذریعے امریکی پابندیوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
روس کے وزیر خزانہ نے اس سے پہلے کہا تھا کہ امریکی ڈالر بین الاقوامی تجارتی لین میں قابل اعتماد کرنسی نہیں ہے۔
روس میں متعین سوئیزر لینڈ کے سفیر نے بھی کہا ہے کہ ان کا ملک سوئفٹ کے متبادل نظام میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ادائیگیوں کا نیا نظام قائم ہو جائے تو سوئیزر لینڈ سمیت، تمام یورپی ممالک بھی اس سسٹم میں تعاون کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سوئفٹ کے متبادل نظام کے قیام کا نظریہ اس وقت سامنے آیا تھا جب امریکہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر سوئیفٹ نے ایران کے ساتھ رابطہ منتقطع نہ کیا تو امریکہ اس پر بھی پابندیاں عائد کر دے گا۔
حکومت امریکہ نے رواں سال مئی کے مہینے میں ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ امریکہ بینکاری پالیسیوں اور پابندیوں کے ذریعے یورپی ملکوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ہر قسم کا لین دین ختم کر دیں۔