معاشی مسائل کے حل کے لیے ترکی اور پاکستان کے الگ الگ فیصلے
پاکستان کی حکومت نے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ترکی نے کہا ہے کہ اس نے ہمیشہ کے لئے آئی ایم ایف کے باب کو بند کردیا ہے۔
پاکستان کےوزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک جس طرح کے معاشی حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، معاشی بحالی آسان نہیں ایک مشکل چیلنج ہے، عوام کو اس بات کا ادراک ہے کہ گزشتہ حکومت کیسے معاشی حالات چھوڑ کرگئی تھی، جیسے ہی ہم نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو ترجیحی بنیاد پر فیصلہ کیا کہ ہمیں اس بحران سے نکلنے کے لیے بہترین راستہ اختیار کرنا ہے اور ایک سے زائد متبادل ذرائع تلاش کرنے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی حکمراں جماعت پی ٹی آئی حکومت میں آنے سے قبل کہتی رہی کہ وہ آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لے گی۔
دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ترکی نے آئی ایم ایف سے قرضے کا رجسٹر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کردیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر طیب اردوغان نے اپنی جماعت کے 27 ویں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا اقتصادی اشاریہ بہت سے ممالک سے زیادہ اچھی سطح پر ہے اس لیے عالمی مالیاتی فنڈز کے کھاتے کا رجسٹرہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کردیا گیا۔