Nov ۰۴, ۲۰۱۸ ۱۰:۳۳ Asia/Tehran
  • امریکی صدرٹرمپ سیاہ فاموں کے خلاف

امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نجی محافل میں سیاہ فام افراد کا مذاق اُڑاتے اور طنزیہ گفتگو کرتے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ کے سابق رفیق خاص اور معتمد وکیل مائیکل کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر نجی محافل اور گفتگو کے دوران سیاہ فام افراد کے لیے عادتاً نفرت آمیز کلمات استعمال کرتے ہیں۔

مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ 2016ء میں انتخابی جلسے میں لوگوں کی تعداد کے حوالے سے گفتگو کے دوران ٹرمپ نے سیاہ فام افراد کو احمق ترین ووٹرز قرار دیا اور مجھ سے ایسے کسی ملک یا شہر کا نام پوچھا جس کا انتظام سیاہ فام شخص کے ہاتھ میں ہو۔

مائیکل کوہن کے اس بیان کی تصدیق یا تردید کے لیے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کا کوئی بھی اہلکار میڈیا کو دستیاب نہیں تھا تاہم ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے والے سابق اہل کاروں نے نام نہ بتانے کی شرط پر مائیکل کوہن کے موقف کی تصدیق کی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق صدر باراک اوباما کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی۔

امریکی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ مڈٹرم انتخابات میں ڈیموکریٹس کو منتخب کرنے کا مطلب جرائم کی لہر کو دعوت دینا ہوگا جبکہ سابق امریکی صدر نے کہا کہ ری پبلکنز ایک بار پھر قوم کو خوف زدہ کرنے کی مہم پر نکلے ہیں جو کامیاب نہیں ہوگی ۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز کلمات کی بازگشت سنائی دی گئی ہو بلکہ حال ہی میں وسط مدتی الیکشن کے دوران انتخابی مہم میں بھی ٹرمپ نفرت پھیلانے سے باز نہیں رہے۔

 

ٹیگس