ٹرمپ اور ڈیموکریٹ اراکین میں بڑھتی ہوئی محاذ آرائی، حکومتی شٹ ڈاؤن کا امکان
امریکہ میں ٹرمپ جب سے برسراقتدار آئے ہیں اپنی خواہشات و نظریات کی تکمیل کے لئے امریکی کانگریس کے اراکین کی آرا کی تبدیلی اور ان پر اثرانداز ہونے کی ہرممکن کوشش کرتے رہے ہیں۔ البتہ نومبر کے انتخابات میں کانگریس میں جب سے ڈیموکریٹ اراکین کی اکثریت ہوئی ہے ریپبلکن صدر ٹرمپ کے لئے کافی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔
امریکی کانگریس سے ٹرمپ کی ایک اپیل، میکسیکو سے ملنے والی سرحد پر حائل دیوار کی تعمیر کے لئے پانچ ارب ڈالر کا بجٹ منظور کرنے کے بارے میں تھی۔ البتہ یہ اقدام امیگریشن پالیسیوں کے دائرے میں انجام پا رہا ہے اس لئے کہ ٹرمپ امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کا داخلہ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دریں اثنا امریکی کانگریس اور سینیٹ میں ٹرمپ اور ڈیموکریٹ اراکین کے درمیان بڑھتی ہوئی رسہ کشی کے دوران جو حقیقت میں فریقین کے لئے سیاسی آزمائش کی مانند ہے، ڈیموکریٹ اراکین نے میکسیکو کی سرحد پر حائل تعمیر کی تعمیر سے متعلق ٹرمپ کی خواہش کے مطابق پانچ ارب ڈالر کا بجٹ منظور کرنے سے گریز کیا ہے اور اس سلسلے میں اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
ڈیموکریٹ اراکین نے حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق ٹرمپ کی دھمکی پر بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس کے باوجود کہ حکومتی اخراجات کا بجٹ منظور نہ کئے جانے سے جمعے کے روز سے بعض وفاقی ادارے بند ہو جائیں گے، سینیٹ کے اقلیتی ڈیموکریٹ دھڑے کے رہنما چک شومر نے پیر کے روز امریکی صدر ٹرمپ یا ریپبلکن پارٹی کے رہنماؤں سے حکومتی اداروں کو بند ہونے سے روکنے کے لئے کسی بھی قسم کے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
شومر نے کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کو بند ہونے سے روکنے کے طریقہ کار کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ یا ریپبلکن پارٹی کے رہنماؤں سے کسی بھی طرح کے مذاکرات نہیں ہوئے ہیں یہاں تک کہ ریپبلکن سینیٹر تک اس بات کو نہیں جانتے کہ امریکی صدر ٹرمپ کرنا کیا چاہتے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے ڈیموکریٹ رہنماؤں سے گفتگو میں دھمکی دی تھی کہ ضرورت پڑنے پر وہ میکسیکو کی سرحد پر حائل دیوار کی تعمیر کے بجٹ کی فراہمی کے لئے حکومتی شٹ ڈاؤن کر سکتے ہیں۔
یہ مسئلہ ڈیموکریٹ اراکین کے مذاکراتی موقف کی بھی تقویت کا باعث بنا ہے اس لئے کہ امریکی عوام بھی اس بات کو دیکھ اور سمجھ رہے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنی بات کو اوپر رکھنے کے لئے کس طرح سے قومی مفادات اور یہاں تک کہ امریکی عوام کے حقوق کو نظرانداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ حکومتی شٹ ڈاؤن تک کے لئے آمادہ ہیں۔