انڈونیشیا میں تباہ کن سونامی 230 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں تباہ کن سونامی کے بعد امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق، انڈونیشیا کے آبنائے سندا میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے اور زیر آب لینڈ سلائیڈنگ سے سمندر میں تباہ کن سونامی رونما ہوئی جس سے پیدا ہونے والی دیو قامت اور خوفناک لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔
سونامی نے اپنے سامنے آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کر کے رکھ دیا جس کے نتیجے میں اب تک 230 افراد ہلاک اور 850 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
انڈونیشیا کے حکام کے مطابق سونامی کے باعث شہر کی کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
رواں برس 28 ستمبر کو انڈونیشیا کے جزیرے سولا ویسی میں 7.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں اور آفٹر شاکس کے بعد سونامی کی 10 فٹ بلند لہروں نے پالو شہر میں بڑے پیمانے پرتباہی مچائی تھی جس کے نتیجے میں 2 ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جب کہ 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کی ہلاکت خیزسونامی آئی تھی جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔