امریکی شٹ ڈاؤن سے ڈونلڈ ٹرمپ کو نفسیاتی شکست
امریکی ایوانِ نمائندگان نے 6 بلوں کی منظوری دے کر امریکی صدر کو شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے آئینی جواز فراہم کر کے ایک نئے امتحان میں ڈال دیا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ برس کے تیسرے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے 6 بل منظور کرلیے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کے لیے فنڈز کا بل مسترد کردیا گیا۔
ایوان نمائندگان کی جانب سے منظور ہونے والے 6 بلوں کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بدستور اپنے موقف پر قائم ہیں اور کسی بھی قسم کی لچک دکھانے کے لیے تیار نہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ کسی بھی ایسے اقدام کو قبول نہیں کیا جائے گا جس میں میکسیکو سرحدی دیوار کی تعمیر کا ذکر نہ ہو۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا کی میکسکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالرز کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن ڈیموکریٹس کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی اور فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہونے پر درجنوں سرکاری اداروں کے لیے وفاقی فنڈز جاری نہیں ہوسکے تھے۔
واضع رہے کہ امریکا میں ہونے والے وسط مدتی الیکشن کے بعد امریکی کانگریس کے سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان پہلی مرتبہ فعال ہوئے ہیں۔ ایوانِ نمائندگان میں ٹرمپ کی مخالف جماعت ڈیمو کریٹک پارٹی کی اکثریت ہے اور اراکین نے نینسی پلوسی کو اسپیکر منتخب کیا ہے۔