امریکہ میں سرکاری ملازمین کا خیراتی اداروں کی جانب رخ
امریکہ میں طویل مدت حکومتی شٹ ڈاؤن کے پیش نظر بیشتر ملازمین نے خیراتی اداروں سے مفت غذا حاصل کرنے کے لئے ان اداروں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں طویل عرصے سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے بعد ان سرکاری ملازمین نے کہ جنھیں بغیرتنخواہ چھٹیوں پر بھیج دیا گیا تھا اور جنھیں اب تک کوئی پیسہ بھی نہیں ملا ہے، اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرنے اور غذا کے حصول کے لئے ایسے خیراتی اداروں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے جہاں مفت غذا تقسیم کی جاتی ہے۔ ان خیراتی اداروں کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران کھانا لینے والے افراد کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔
دریں اثنا امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے پارلیمانی وفد کے غیر ملکی دورے کی تفصیلات منظرعام پر لائے جانے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے اقدام پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے اس اقدام کو ان کی ناتجربے کاری کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر نے امریکہ کے پارلیمانی وفد کے غیرملکی دورے کے وقت و زمان سے متعلق حساس اطلاعات کا راز فاش کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایسے میں ہے کہ امریکی وفود کے، بدامنی و بحران سے دوچار علاقوں کے دوروں کے بارے میں پہلے سے کبھی کچھ بتایا نہیں جاتا تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی کے نام اپنے ایک مراسلے میں اعلان کیا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن جاری رہنے کی بنا پر انھوں نے نینسی پلوسی کے برسلز، مصر اور افغانستان کے دورے کو ملتوی کردیا ہے۔اپنے اس خط میں امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اس بات کے پیش نظرکہ آٹھ لاکھ ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں، جب بھی حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا ایک ہفتے کے ان کے اس دورے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔
اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی نے امریکی صدر ٹرمپ کے نام اپنے خط میں حکومتی شٹ ڈاؤن کی بنا پر امریکی صدر کے سالانہ خطاب کے التوا یا منسوخی کی اپیل کی تھی۔ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے بجٹ کے مسئلے پر امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی ایوان نمائندگان کے درمیان جاری اختلاف، اس بات کا باعث بنا ہے کہ امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن بدستور جاری ہے اور اب اس شٹ ڈاؤن کو چار ہفتے پورے ہوگئے ہیں۔
امریکہ میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں لاکھوں سرکاری ملازمین تنخواہوں سے محروم جبکہ بعض ملازمین بغیر تنخواہوں پر کام کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ بعض دیگر ملازمین کو تنخواہوں کے بغیر چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے۔