شام اور افغانستان میں امریکی فوجی مداخلت بے سود، ٹرمپ کا اعتراف
امریکی صدر ٹرمپ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شام اور افغانستان میں امریکی فوجی مداخلت کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ شام اور افغانستان میں امریکا کی فوجی مداخلت بے سود رہی ہے اور اس کے منفی نتائج برآمد ہوئے ہیں-
ان کا کہنا تھا کہ اب امریکی فوجیوں کی وطن واپسی کا وقت آن پہنچا ہے- امریکی حکام نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ٹرمپ افغانستان میں متعین چودہ ہزار امریکی فوجیوں میں سے پانچ ہزار سے زائد فوجیوں کو واپس بلانا چاہتے ہیں-
امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ دسمبر میں بھی اس بات کا بہانہ بنا کر کہ شام میں داعش کو شکست ہو چکی ہے، کہا تھا کہ وہ شام سے اپنی فوج واپس بلا رہے ہیں-
امریکا گذشتہ سات برسوں سے شام میں اپنی غیر قانونی فوجی موجودگی اور دہشت گردوں کی کھلی حمایت کے باوجود شام کی قانونی حکومت کو گرانے اور غاصب صیہونی حکومت کی تقویت کے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے-
شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں سے شروع ہوا تھا اس بحران کا مقصد علاقے میں صیہونی حکومت کی بالادستی قائم کرنا تھا لیکن امریکا اور اس کے اتحادیوں اور حمایت یافتہ دہشت گردوں سبھی کو شامی عوام، فوج اور حکومت نے شکست دی-