وینزوئیلا کے حکومت مخالفین کی تخریبی کارروائی
وینزوئیلا کے حکومت مخالفین کی ایک بڑی تخریبی کارروائی کے نتیجے میں اس ملک کے کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہو گئی۔
وینزوئیلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ حکومت مخالف تخریب کارعناصر نے ملک کے سب سے بڑے بجلی گھر میں تخریبی کارروائی کرکے پورے ملک کو بجلی کی مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔
موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں کراکاس اور پندہ دیگر ریاستوں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔
وینزوئیلا کی وزارت توانائی نے اعلان کیا ہے کہ الگوری ڈیم میں نصب جنریٹر کو تخریب کاروں نے حملہ کر کے تباہ کر دیا۔
وینزوئیلا کو بجلی فراہم کرنے والا اہم ترین بجلی گھر یہی الگوری تھا جسے تخریب کار عناصر نے شدید نقصان پہنچا کر پورے ملک کو بجلی سے محروم کر دیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ سے وابستہ وینزوئیلا کے حکومت مخالف لیڈرخوان گوائیدو نے جنھوں نے خود کو وینزوئیلا کا خود ساختہ صدر بھی قرار دیا ہے، وینزوئیلا سے جرمن سفیر کو نکال باہر کر دیئے جانے پر یورپ کی جانب سے وینزوئیلا کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ سے وابستہ وینزوئیلا کے حکومت مخالف لیڈرخوان گوائیدو نے کہا ہے کہ یورپ کی جانب سے سب سے پہلے وینزوئیلا پر مالی دباؤ اور پابندیاں عائد کئے جانے کی ضرورت ہے۔
ونزوئیلا کے حزب اختلاف کے لیڈر خوان گوائیدو نے گذشتہ تئیس جنوری کو امریکا اور اس کے اتحادیوں کی حمایت سے خود کو ونزوئیلا کا صدر اعلان کر دیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر ان کو صدر تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا تھا اور بعض دیگر ممالک بھی امریکہ کے اس اقدام کی حمایت میں آگئے تھے۔ جبکہ اس اقدام کو ونزوئیلا کے عوام اور حکومت نے منتخب صدر مادورو کے خلاف ایک بغاوت قرار دیا تھا اور دنیا کے اہم ممالک نے جن میں اسلامی جمہوریہ ایران، روس، چین شامل ہیں امریکہ کے اس اقدام پر اپنی مخالفت کا اعلان کیا۔
یہ ممالک ونزوئیلا کے خلاف کسی بھی طرح کی فوجی کارروائی کے بھی خلاف ہیں۔ان ممالک کا خیال ہے کہ ونزوئیلا کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد بھی عالمی ریڈکراس جیسے عالمی اداروں اور ونزوئیلا کی قانونی حکومت سے ہم آہنگی کے ساتھ انجام پانی چاہئے۔