Mar ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
  • فلسطینی بچوں کی شہادت پر یونیسف کی رپورٹ

بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے کہا ہے کہ غزہ کی سرحد پر گذشتہ بارہ مہینے کے دوران فلسطینیوں کے واپسی مارچ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں کم سے کم چالیس فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں-

مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے امور میں یونیسف کے ڈائریکٹر گییرٹ  کیپلیئر نے کہا ہے کہ تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے اب تک غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں چالیس فلسطینی بچے شہید اور تین ہزار دیگر زخمی ہوئے ہیں-

ان کا کہنا ہے کہ جو فلسطینی بچے زخمی ہوئے ہیں ان میں بہت سے ایسے ہیں کہ جن کے اعضائے بدن منقطع اور یا مفلوج ہو گئے ہیں-

مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے امور میں یونیسف کے ڈائریکٹر  نے کہا کہ یونیسف ان مظاہروں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں فلسطینی بچوں کی شہادت اور ان کے زخمی ہونے پر اپنے غم وغصے کا اظہار کرتا ہے اور اس صورتحال پر اسرائیلی حکام کی توجہ دلانا چاہتا ہے-

واضح رہے کہ فلسطینیوں کا پر امن واپسی مارچ گذشتہ برس یوم الارض کی مناسبت سے تیس مارچ کو شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے- فلسطینی عوام واپسی مارچ میں شرکت کر کے صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور غزہ کا محاصرہ ختم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں-

گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے پرامن واپسی مارچ پر وحشیانہ فائرنگ کر کے دو سو ستر سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور ستائیس ہزار سے زائد دیگر کو زخمی کیا ہے-

 

ٹیگس