جرمنی کا ایران جوہری معاہدے پرقائم رہنے کا اعلان
جرمنی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ایران جوہری معاہدے پر قائم رہتے ہوئے ایرانی تیل کے خلاف حالیہ امریکی فیصلے کا بھی جائزہ لے گا۔
جرمن حکومت کی قائم مقام ترجمان نے برلن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ایرانی تیل خریداروں کے خلاف حالیہ امریکی فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی یورپی یونین کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اس صورتحال پر غور کرے گا۔
خاتون جرمن عہدیدار کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ عامی قوانین کے مطابق تجارت کرے اور اس مقصد کے لئے جرمنی اور یورپی یونین اس معاہدے پر قائم ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جوہری معاہدہ، ایران کو جوہری ہتھیاروں تک رسائی سے دور رکھنے کے لئے بہت موثر ہے۔
جرمنی کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ہرگز جوہری ہتھیار حاصل کرنا نہیں چاہتا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 8 مئی کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف پرانے الزامات کو دہرا کر اس معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی کا اعلان کیا اور اس کے بعد امریکہ نے ایرانی تیل کی فروخت کو صفر تک لانے کے لئے ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اطلاق کیا جس کی عالمی سطح پر مخالفت کی گئی۔