ایران مخالف امریکی الزامات پر یورپ کا ردعمل
یورپی حکام اور اقوام متحدہ نے وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف الزامات کے برخلاف بحیرہ عمان میں دو تیل بردار جہازوں کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے بحیرہ عمان میں تیل بردار جہازوں سے متعلق جاری امریکی فوٹیج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ فوٹیج سے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔
ہیکو ماس نے کہا کہ بحیرہ عمان میں تیل بردار بحری جہازوں کو پیش آنے والے حادثے کی جو فوٹیج امریکیوں نے جاری کی ہیں اور ایران پر اس حملے کا الزام عائد کیا ہے، اس کے ذریعے فیصلہ کرنا مشکل ہے۔
یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارچ فیڈریکا موگرینی کی ترجمان مایا کوچیانچچ نے بھی اپنے بیان میں ہرقسم کے اشتعال انگیز اقدام سے بے انتہا بچنے کی ضرورت ہر زور دیا ہے۔
دوسری جانب فیڈریکا موگرینی کے مشیر اعلی ناتاتوچی نے کہا ہے کہ کسی کو بھی قصوروار ٹھہرانے سے پہلے ہمیں ٹھوس ثبوت اور شواہد تک رسائی حاصل کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی طور پر معقول معلوم نہیں ہوتی کہ جاپانی وزیر اعظم کے دورہ تہران کے موقع پر ایرانی کسی جاپانی جہاز کو نشانہ بنائیں گے۔
ادھر روس کی وزارت خارجہ نے حادثے کا شکار ہونے والے بحری جہازوں کے عملے کی جان بچانے کی ایرانی کوششوں اور انسان دوستانہ اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے اس حادثے کے بارے میں عجلت پسندانہ رائے قائم نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
درایں اثنا جاپان کے وزیر خارجہ تاور کونو نے اس واقعے میں ملوث عناصر کا پتہ لگائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیر خارجہ تاروکونو نے کہا کہ جاپان کی حکومت بحیرہ عمان میں پیش آنے والے اس حادثے کے بارے میں مزید حقائق حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سینیئر سینیٹر برنی سینڈرز سمیت بہت سے امریکی سیاستدانوں نے بھی ٹرمپ کے ایران مخالف موقف کو کشیدگی میں اضافے کا حربہ قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیوں گوترش نے بھی بحیرہ عمان میں آئل ٹینکروں کو پیش آنے والے حادثے کی آزادانہ تحقیقات کرائے جانے کی ایپل کی ہے۔
حکومت ایران کے ترجمان علی ربیعی نے بحیرہ عمان میں جاپانی بحری جہازوں کو پیش آنے والے حادثے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے کے ملکوں کو خبردار کیا ہے کہ ان لوگوں کے بچھائے ہوئے جال میں نہ پھنسیں جنہیں خطے کے عدم استحکام میں ہی اپنا مفاد دکھائی دیتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کے روز جاپان سے تعلق رکھنے والے دو تیل بردار بحری جہازوں کو بحیرہ عمان میں حادثہ پیش آیا تھا اور ان میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔
اس حادثے کے بعد ایران کے محکمہ پورٹ اینڈ شپنگ کے ریسکیو یونٹ نے فوری اقدام کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہونے والے دونوں بحری جہازوں کے عملے کو بحفاظت باہر نکال کر جنوبی ایران کی بندرگاہ جاسک منتقل کر دیا تھا۔