ہانک کانگ میں لاکھوں افراد سڑکوں پر
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملزموں کو چین حوالگی کے بل کو ملتوی کرنے کے بجائے منسوخ کیا جائے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق ہانک کانگ میں لاکھوں افراد کا سمندر سڑکوں پر پھر امڈ آیا۔ قومی رہنماؤں سے ملزموں کو چین حوالگی بل متعارف کروانے پر استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت بل کو ملتوی کرنے کی بجائے پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں ڈال دے۔ بپھرے مظاہرین کے لبوں پر چیف ایگزیکٹو کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ ہے۔
چند روز قبل ہانک کانگ کی پارلیمنٹ میں ملزمان کو چین کے حوالے کرنے کا بل متعارف کروایا گیا جس پر ملک بھر میں بھونچال آ گیا۔ عوام کے اژدھام نے سڑکوں پر آ کر نظام زندگی مفلوج کر دیا۔
عوامی طاقت سے خوف زدہ رہنماؤں نے اپنے موقف سے یوٹرن لیتے ہوئے بل کو ملتوی کیا تھا۔ تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ چین حوالگی کے بل کو ملتوی کی بجائے منسوخ کیا جائے۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کے زیر انتظام ایک نیم خود مختارعلاقہ ہے تاہم گزشتہ چند برس سے یہاں چین کے خلاف مزاحمت کا آغاز ہوگیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اپنے باغیوں کی حوالگی اور بیجنگ میں ہی مقدمات کا سامنے کرنے کے لیے چین نواز حکومت کو نیا بل لانے پر مجبور کیا گیا۔