Sep ۰۸, ۲۰۱۹ ۰۷:۳۳ Asia/Tehran
  • دہشت گردی کے خلاف بلاتفریق کارروائی پر پاکستان چین اور افغانستان متفق

چین، پاک-افغان سرحدی راہداریوں پر امیگریشن مراکز، سرد خانے، طبی مراکز اور پینے کے پانی کی اسکیمز شروع کرے گا۔

پاک، افغان، چین سہ فریقی مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں سہ فریقی تعاون پر جاری پیش رفت پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تینوں ممالک نے باہمی سیاسی اعتماد کے لیے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا جب کہ مفاہمتی عمل، علاقائی امن و استحکام، ترقی اور تعاون فیصلے کے اہم نکات ہیں۔

اعلامیے کے مطابق سہ فریقی سطح پر افغان شہروں کابل، قندوز، بغلان اور فرح میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے  تینوں ممالک نے علاقائی صورتحال کا احاطہ اور افغان امن کے لیے ہر ممکن تعاون کا اعادہ کیا، کانفرنس میں امریکا اور طالبان مذاکرات کا بھی جائزہ لیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ افغان فریقین، افغان حکومت و طالبان مذاکرات جلد شروع ہوں گے۔

تینوں ممالک نے اتفاق کیا کہ دیرپا افغان امن و استحکام کے لیے افغان امنگوں کے مطابق امن ناگزیر ہے، افغان مفاہمتی عمل، تعمیر نو، اقتصادی ترقی کے لیے پاک، چین کاوشوں کا ادراک کرتے ہوئے اتفاق کیا گیا کہ سہ فریقی سطح پر ایک سڑک ایک راستہ منصوبے کے تحت رابطہ و تعاون بڑھایا جائے گا، پاک، افغان رابطہ و تجارت میں اضافے کے لیے کابل پشاور موٹروے پر چین مدد گار ہوگا اور چین، پاک، افغان سرحدی راہداریوں پر امیگریشن مراکز، سرد خانے، طبی مراکز اور پینے کے پانی کی اسکیمز شروع کرے گا، چین کی سرمایہ کاری کا مقصد، پاک، افغان عوامی رابطہ اور تجارت کو بہتر کرنا ہے۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی، کوئی ملک اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، تینوں ممالک نے دہشت گردوں کی مالی، افرادی اور تربیتی مدد کا خاتمہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون کلیدی اہمیت کے حامل شعبے ہیں۔

دریں اثنا آئندہ سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات 2020ء میں چین کے شہر بیجنگ میں ہوں گے۔

ٹیگس