کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یورپی ممالک میں مظاہرے
ناروے، پیرس اور بیلجیم میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے ہوئے اورجلوس نکالے گئے۔
27اکتوبر یوم سیاہ کےحوالےسےناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام پر مظالم خصوصاً وہاں تین ماہ سے جاری کرفیو کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔
جلوس شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوا اور ناروے کی قومی پارلیمان کی عمارت کے سامنے اجتماع کی شکل اختیار کرگیا۔ جلوس میں شامل افراد نے ہاتھوں میں شمعیں اٹھا کرمظلوم کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
کئی مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی حمایت اور کشمیر میں مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔
ناروے کی پارلیمنٹ کے سامنے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے محاصرہ ختم ہو، وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔
درایں اثنا کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے فرانس کے درالحکومت پیرس کے اہم مقام ایفل ٹاور کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین سردی کے باوجود گھنٹوں شدید نعرے بازی کرتے رہے، مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پرکشمیریوں سے مکمل اظہارِ یک جہتی کے نعرے تحریر تھے ۔
بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یوم سیاہ کے موقع پر ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں کشمیریوں، پاکستانیوں، کشمیریوں کے ہمدردوں اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں ستائیس اکتوبر کا احتجاجی مظاہرہ اس بار ایسے وقت ہوا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مسلسل تین ماہ سے کرفیو نافذ ہے جس سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور ان حالات میں انہیں انتہائی سخت مشکلات درپیش ہیں۔