ٹرمپ کا مواخذہ
امریکی ایوان نمائندگان کی اکثریت نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کا بل منظور کر لیا
امریکی ایوان نمائندگان نے بدھ کی رات اقتدار کے غلط استعمال اور کانگریس کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے الزام کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مواخذہ کئے جانے کی منظوری دے دی ہے۔
مواخذہ کے بل کی پہلی شق جو اقتدار کے غلط استعمال سے متعلق ہے امریکی ایوان نمائندگان کے ایک سو ستانوے ووٹوں کے مقابلے میں دو سو تیس ووٹوں سے منظور ہوئی یعنی ایک سو ستانوے ووٹ امریکی صدر کے مواخذے کی مخالفت میں اور دوسوتیس ووٹ ان کے مواخذے کی حمایت میں ڈالے گئے۔جبکہ امریکی ایوان نمائندگان نے مواخذہ کے بل کی دوسری شق جو کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے سے تعلق رکھتی ہے ایک سو اٹھانوے کے مقابلے میں دوسوانتیس ووٹوں سے پاس کی ۔امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے سے متعلق اجلاس کے باقاعدہ شروع ہونے سے پہلے کانگریس کے ممبران کے درمیان ایک خط تقسیم کیا جس میں اپیل کی گئی تھی کہ ممبران ، ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایوان نمائندگان میں اپنے مواخذے کے بل کی منظوری پر سیخ پا ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ریپبلکن ممبر پارلیمنٹ نے میری حمایت میں ووٹ دیئےاور ڈیموکریٹ اراکین کی تحریک مواخذہ کی مخالفت کا ثبوت دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام ریپبلکن ممبران کے ساتھ ہی تین ڈیموکریٹ ممبران نے بھی میری حمایت میں ووٹ دیئے ہیں۔وائٹ ہاؤس نے بھی ایک بیان میں ٹرمپ کا مواخذہ کئے جانے کی منظوری کو امریکی ایوان نمائندگان میں اس ملک کی تاریخ کے شرمناک ترین سیاسی باب سے تعبیر کیا اور ڈیموکریٹ اراکین پر بغیر کسی ثبوت کے اور کسی ایک بھی ریپبلکن کی رائے جانے بغیر مواخذے کی تحریک کو آگے بڑھانے کا الزام لگایا ۔
امریکی کانگریس میں ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ووٹنگ کے وقت واشنگٹن میں مظاہرے ہو رہے تھے اور مظاہرین، امریکی صدر کی معزولی اور وائٹ ہاؤس سے انھیں باہر نکالے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔امریکی دارالحکومت میں ہونے والے اس مظاہرے کے دوران، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکی عوام ، اقتدار سے ٹرمپ کے خطرناک طور پر غلط فائدہ اٹھانے اور ان کی بدعنوانیوں کو بیان کریں ۔ اس نے کہا کہ بہت ہوچکا اور اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس ، آئین کی حمایت کرے ۔
امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری کے بعداب یہ بل امریکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینٹ میں بھیجا جائےگا تاکہ وہاں ٹرمپ کے مواخذے کے لئے اجلاس طلب کیا جائے ۔امریکی سینیٹ کے اجلاس کی صدارت امریکی سپریم کورٹ کے سینیئرجج کریں گے۔ سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر فیصلہ کریں گے کہ ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹایا جائے یا نہیں ،۔ سینیٹ میں ریپبلکن کی اکثریت ہے اور اس کے پیش نظر پیشنگوئی کی جا رہی ہے کہ ٹرمپ بری ہوجائیں گے۔