عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے حملے میں بڑی تباہی کا امریکی و صیہونی اعتراف
Jan ۰۹, ۲۰۲۰ ۱۷:۳۲ Asia/Tehran
عراق کے ایک فوجی ذریعے نے کہا ہے کہ دہشت گرد امریکی فوج کی چھاؤنی عین الاسد پر ایران کے میزائلی حملے میں اس چھاؤنی کا ریڈار سسٹم پوری طرح تباہ ہوگیا ہے جبکہ ایک صیہونی صحافی نے کہا ہے کہ دوسو چوبیس زخمی امریکی فوجیوں کو طیارے کے ذریعے تل ابیب کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
عراق کے فوجی ذریعے نے کہا ہے کہ ایران کے میزائلی حملے کو روکنے میں امریکی فوج کا ایئر ڈیفنس سسٹم پوری طرح ناکام رہا اورایران سے فائر کئے گئے میزائل عین الاسد فوجی چھاؤنی کے حساس نشانوں پر گرے۔ ایک صیہونی صحافی نے بھی اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ دوسو چوبیس امریکی فوجی اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں جنھیں امریکی طیاروں کے ذریعے تل ابیب کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی فوج نے بھی اعتراف کیا ہے کہ عین الاسد فوجی چھاؤنی پر گیارہ میزائل لگے ہیں۔ امریکی فوج کے سربراہ مارک میلی نے کہا ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات ایران کے تین الگ الگ مقامات سے امریکی فوجی اڈوں پر سولہ میزائل فائر کئے تھے جن میں سے کم سے کم گیارہ میزائل عین الاسد فوجی چھاؤنی پر گرے اور ایک میزائل عراق کے شہر اربیل میں امریکی فوجی اڈے پر لگا۔
امریکی فوج کے سربراہ اور صیہونی و اسرائیلی صحافی اور عراقی فوجی ذریعے کے یہ بیانات کہ عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے حملے میں بڑی تباہی ہوئی ہے ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے بدھ کی رات صحافیوں سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ایران کے حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ٹرمپ نے اس حقیقت کی جانب اشارہ کئے بغیر کہ ایران سے فائر کئے گئے سارے میزائل عین الاسد فوجی چھاؤنی پر صحیح اہداف پر لگے کہا کہ عین الاسد فوجی چھاؤنی کےارلی وارننگ سسٹم نے کامیاب طریقے سے اپنا عمل انجام دیا۔
ایران کی سپاہ پاسداران نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے خون کا بدلہ لینے کے لئے انجام دی جانے والی اس کامیاب انتقامی کارروائی میں کم سے کم اسّی دہشت گرد امریکی فوجی ہلاک اور دوسو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ عرب ٹیلی ویژن چینلوں نے منجملہ المیادین ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران کے حملے میں خطے میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی عین الاسد جل کر راکھ ہوگئی ہے اور وہاں موجود سبھی فوجی آلات اور جدیدترین سسٹم تباہ ہوگئے ہیں۔
عراق کے فوجی ذریعے نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایران کے میزائلی حملے میں اس چھاؤنی کا ریڈار سسٹم پوری طرح تباہ ہوگیا ہے۔
دریں اثنا خبریں موصول ہوئی ہیں کہ عین الاسد فوجی چھاؤنی میں امریکی فوجیوں کے بھاری جانی ومالی نقصانات کا پردہ فاش ہونے کے خوف سے امریکی فوجیوں نے عراق کے اینٹلی جینس افسران کو اس چھاؤنی کا دورہ کرنے سے روک دیا ہے۔ العہد نیوز ویب سائٹ نے عراق کے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے خبردی ہے کہ عین الاسد میں موجود دہشت گرد امریکی فوجیوں نے عراق کے سیکورٹی اور انٹلی جینس افسران کو اس چھاؤنی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
ادھر اسپین نے مغربی ایشیا میں کشیدگی میں اضافے اور امریکا کے مجرمانہ اقدامات کے بعد اپنے فوجیوں کی ایک تعداد عراق سے کویت منتقل کردی ہے - اسپین کے نائب وزیراعظم کارمن کالو نے کہا ہے کہ اسپین کے جو فوجی خطرناک مقامات پر تھے انہیں کویت منتقل کردیاگیا ہے۔ اسلوینیہ لیتھوینیا اور کرویشیا نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کوعراق سے باہر نکال رہے ہیں۔