واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف،عین الاسد حملے میں کتنے فوجی ہلاک و زخمی ہوئے؟
ایسی حالت میں کہ امریکی حکام یہ دعوی کر رہے ہیں کہ گزشتہ ہفتےعراق میں واقع امریکی فوجی چھاونی عین الاسد پر ایران کے میزائل حملے میں کسی بھی فوجی کو کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں متعدد فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق میں امریکی فوجی چھاونی میں تعینات امریکی کمانڈر نے پیر کے روز گفتگو میں کہا کہ میرے خیال میں عین الاسد چھاونی پر ایران کا میزائل حملہ امریکیوں کو قتل کرنے کے مقصد سے انجام دیا گیا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ لکھتا ہے کہ گزشتہ ہفتے عین الاسد ائیربیس پر میزائلوں کی بارش میں ایک ہیلی کاپٹر پیڈ اور وہ جگہیں جہاں امریکی فوجی موجود تھے، نیست و نابود ہو گئیں۔
واشنگٹن کی رپورٹ کے مطابق عین الاسد میں موجود ایک فوجی افسرکا کہنا تھا کہ میزائل حملے کے نتیجے میں دو امریکی فوجی بلندی پر موجود واچ ٹاور کی کھڑکی سے باہر گر گئے جبکہ دسیوں فوجیوں کا بھی یہی حال ہوا۔
یہ رپورٹ ایسی حالت میں شائع ہوئی ہے کہ امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاوس کے دیگر حکام نے ایران کے جوابی حملوں کے بعد دعوی کیا تھا کہ ان حملوں میں کوئی بھی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
ایران کے ائیرو اسپیس شعبے کے کمانڈر حاجی زادہ نے میزائل حملے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم اس آپریشن میں کسی کو قتل کرنا نہیں چاہتے تھے-
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم زیادہ افراد کو ہلاک کرنا چاہتے تھے تو اس طرح سے آپریشن تیار کرتے کہ پہلے ہی مرحلے میں 500 فوجی ہلاک ہوتے اور اگر جوابی کاروائی ہوتی تو دوسرے اور تیسرے مرحلے میں 48 گھنٹے میں 4 سے 5 ہزار فوجی ہلاک ہوتے ۔