Jan ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۳:۴۱ Asia/Tehran

ایران کی جانب سے عراق میں امریکی دہشتگردی کے اڈے عین الاسد پر ہونے والی میزائلوں کی بارش کے بعد وہاں موجود ایک امریکی فوجی کے باپ کا کہنا ہے کہ ایران کے حملے کے بعد سے اب تک مجھے اپنے اکلوتے بیٹے کی کوئی خبر نہیں ہے۔

ایران کی جانب سے عراق میں امریکی دہشتگردی کے اڈے عین الاسد پر ہونے والی میزائلوں کی بارش کے بعد وہاں موجود ایک امریکی فوجی کے  باپ کا کہنا ہے کہ ایران کے حملے کے بعد سے اب تک مجھے اپنے اکلوتے بیٹے کی کوئی خبر نہیں ہے۔ کوئی نہیں ہے جو مجھے صحیح صورتحال سے آگاہ  کرے۔ اگر وہاں جانی نقصان نہیں ہوا ہے تو میرا اکلوتا بیٹا کہاں ہے؟

قابل ذکر ہے کہ ۳ جنوری کو امریکہ نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک دہشتگردانہ کاروائی کرتے ہوئے استقامتی محاذ کے عظیم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور انکے ساتھیوں کو شہید کر دیا تھا جس کے جواب میں ایران نے انتقامی کاروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی دہشتگردی کے دوسرے سب سے بڑے اڈے عین الاسد پر میزائلوں کی بارش کر دی تھی۔

ایران کا کہنا تھا کہ ہمارے اس حملے میں امریکہ کے کم از کم ۸۰ باوردی دہشتگرد مارے گئے ہیں جبکہ ۲۰۰ کے قریب زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مگر امریکی حکام اب تک یہ دعوا کر رہے ہیں کہ وہاں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

اس سے قبل بھی عین الاسد میں موجود امریکی فوجیوں کے والدین نے امریکی سینیٹر چک شومر کے گھر کے سامنے اجتماع کر کے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انہیں انکے بچوں کی صحیح صورتحال سے آگاہ کریں۔ والدین کا کہنا تھا کہ ایران کے حملے کے بعد چار دن ہو گئے، مگر انہیں اپنے بچوں کی کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔

ٹیگس