ہندوستان و پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ
ہندوستان اور پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرین اور مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں متاثرین کی تعداد دس ہزار سے زائد تو پاکستان میں بھی متاثرین کی تعداد پانچ ہزار آٹھ سو کےقریب پہنچ چکی ہے۔
ہندوستان میں اکیس دن کے لاک ڈاؤن کے بعد بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر نہ صرف قابو نہیں پایا جا سکا بلکہ اس عرصے میں انتہائی تیزی کے ساتھ کورونا نے پورے ملک میں اپنے پیر پھیلائے ہیں اور اب تک ہندوستان میں متاثرین کی تعداد دس ہزار سے زائد ہو گئی ہے جبکہ تین سو سے زائد لوگ کورونا میں اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
اس درمیان گذشتہ چوبیس گھنٹے میں ہندوستان میں کورونا کے مزید بارہ سو کیسز سامنے آئے ہیں اور اکتیس لوگوں کی موت ہوگئی۔ ہندوستانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک ہزار چھتیس افراد صحتیاب ہو چکے ہیں -
ملک میں کورونا کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ٹی وی کے ذریعے قوم سے اپنے خطاب میں لاک ڈاؤن کی مدت آئندہ تین مئی تک بڑھا دی ہے-
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے اگلے ایک ہفتے اور زیادہ سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی- انہوں نے اکیس روز کے لاک ڈاؤن میں عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن اور دیگر اصولوں کی پابندی کئے جانے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئندہ بھی لاک ڈاؤن کے قواعد اور اصولوں کی پابندی کیجئے۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر لاک ڈاؤن کے قوانین کا خیال نہیں رکھا گیا اور متاثرین کی تعداد بڑھتی ہے تو بیس اپریل کے بعد جو چھوٹ ملنے والی ہے اس کو واپس لے لیا جائے گا۔
اس درمیان کانگریس پارٹی نے وزیراعظم کے خطاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریر میں صرف بیان بازی تھی اور انہوں نے خصوصی معلومات کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا اور نہ ہی غریبوں کی مدد کے لئے کسی پیکیج کا اعلان کیا-
پاکستان میں کورونا سے متاثرین کی تعداد پانچ ہزار سات سو بیاسی ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد ایک سو ہے-
صوبہ پنجاب میں کورونا کے دوہزار آٹھ سو چھبیس کیسز اب تک سامنے آ چکے ہیں- سندھ میں ڈیڑ ھ ہزار اور خیبرپختونخوا میں آٹھ سو افراد اب تک کورونا میں مبتلا پائے گئے ہیں۔
پاکستان میں اب تک تیرہ سو اٹھہتر مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔
پاکستان میں اگرچہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے لیکن سندھ کے تاجروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ پندرہ اپریل سے اپنا کاروبار شروع کرنے جا رہے ہیں۔ سندھ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت لاک ڈاؤن میں توسیع کرنا چاہتی ہے تو مکمل طور پر کرفیو نافذ کرے اور ہمارا بھی کوئی بندوبست کرے -