Apr ۱۴, ۲۰۲۰ ۲۲:۲۷ Asia/Tehran
  • نیویارک ٹائمز نے ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کی دھجیاں اڑا دیں!

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ حالیہ کچھ ہفتوں کے درمیان امریکی اقتصاد کو جو نقصان پہنچا ہے وہ بہت تباہ کن ہے۔

اس کی وجہ سے ملک بھر میں بے روزگاری کی جو لہر اٹھی ہے اس کی امریکا کی جدید تاریخ میں کوئی مثال نہيں ہے۔

اعداد و شمار سے یہ دہلا دینے والی سچائی سامنے آئی کہ 45 سال سے کم عمر کے امریکیوں کی آدھی تعداد یا تو بے روزگار ہے یا شفٹ کم ہو جانے کی وجہ سے ان کی آمدنی کم ہو گئی۔

اخبار نے ٹرمپ انتظامیہ پر شدید تنقید کی ہے کہ اس نے کورونا کے مسئلے میں بڑا غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا جبکہ ریاستوں کے مقامی حکام نے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔ اس سے نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔ 

کانگریس نے اقتصاد کو سہارا دینے اور چھوٹی کمپنیوں کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے جو بجٹ منظور کیا ہے وہ 346 ارب ڈالر کا ہے اور اس سے لگتا ہے کہ کانگریس کو یہ احساس ہی نہیں ہے کہ کورونا کا بحران کتنا وسیع ہے کیونکہ ان کمپنیوں کو بچانے کے لئے اس کی تین کنا رقم درکار ہے۔

امریکا کو دیکھنا چاہئے کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک بے روزگاری کو روکنے کے لئے کس طرح کمپنیوں کی مدد کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہ دے سکیں اور دیوالیہ ہوکر بند نہ ہو جائیں۔

ریپبلکن سینٹیر جاش ہاولی نے ایک تجویز پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے کمپنیوں کی مدد یہ ہونی چاہئے کہ ان کے ملازمین کی 80 فیصد تنخواہیں حکومت ادا کرے۔

حکومت کی جانب سے کی جانے والی مدد کے مد نظر ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ہم گر رہے ہیں، ہم ڈوب رہے ہیں اور کسی کو اس گہرے گڑھے کی تہہ دکھائی نہيں دے رہی ہے۔

(بشکریہ، نیویارک ٹائمز)

* سحر عالمی نیٹ ورک کا مقالہ نگار کے موقف سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے*

ٹیگس