Apr ۱۵, ۲۰۲۰ ۲۲:۲۳ Asia/Tehran
  • امریکہ، کورونا کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کے خلاف تنقیدوں کا طوفان

ایک طرف امریکا میں کورونا کا بحران روز بروز شدید سے شدید تر ہوتا جا رہا ہے تو دوسری طرف کورونا بحران کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ پر اندرون ملک تنقیدوں میں بھی شدت آ گئی ہے ۔

امریکا میں جاری کئے جانے والے نئے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد چھبیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ ورلڈ میٹر انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ امریکا کی جون ہاپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد منگل کی شام تک، چھے لاکھ تیرہ ہزار سے زائد اور مرنے والوں کی تعداد چھبیس ہزار سے تجاوز کر چکی تھی۔
منگل کی شام کو جاری کئے جانے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ امریکا میں کورونا سے مرنے والوں میں دو ہزار تین سو سے زائد افراد کا اضافہ ہو چکا تھا۔ 
امریکا میں کورونا کا پھیلاؤ اس حد تک بے قابو ہو چکا ہے کہ امریکی حکومت، ملک کی سبھی پچاس ریاستوں میں ایمرجنسی کے بعد میجر ڈیزاسٹر کا اعلان بھی کر چکی ہے ۔ 
اسی کے ساتھ کورونا کے تعلق سے ٹرمپ کی کارکردگی پر تنقیدیں بھی شدید تر ہو گئی ہیں۔ 
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے میں ٹرمپ کو پوری طرح ناتواں قرار دیا ہے۔ نینسی پلوسی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ شخص، یعنی ٹرمپ انتہائی کمزور اور ناتواں لیڈر ہیں، کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں لیکن اپنی تمام تر کمزوریوں کے ساتھ ، دوسروں کی ملامت کرنے میں ذرہ برابر ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔ 
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ ملک کا جو بنیادی ڈھانچہ ٹرمپ کے حوالے کیا گیا تھا، انھوں نے اس کو بھی نابود کردیا ہے۔ نینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ جس انفرا اسٹرکچر سے، کورونا پر قابو پانے کے لئے کام لینا چاہئے تھا، ٹرمپ نے اس کو ختم کر دیا جس کا نتیجہ غیر ضروری وحشتناک اموات اور معیشت کی تباہی کی شکل میں ظاہر ہوا ہے۔ 
امریکی سینیٹ میں اقلیتی ڈیموکریٹ دھڑے کے لیڈر چک شومر نے بھی اپنے ملک کے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ مبینہ دشمنوں کے خلاف روزانہ کے سیاسی دعووں کے بجائے، کورونا کے پھیلاؤ کا بحران روکنے کی فکر کریں۔ 
ہل نیوز کے مطابق چک شومر نے امریکا میں کورونا سے نمٹنے کے حوالے سے ٹرمپ کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بجائے اس کے کہ، کورونا ٹسٹ اور اس کی ویکسین اور دواؤں کی تیاری میں ضروری اقدامات انجام دیتے، اپنی ساری توجہ مبینہ دشمنوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔ 
سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ذیلی اور غیر اہم مسائل پر غیر ضروری توجہ دی جائے گی تو کورونا کے مقابلے کے لئے حالات کیسے سازگار بن سکتے ہیں؟
انھوں نے صحت کی عالمی تنظیم ڈبلو اچ او کی مالی امداد روک دینے کے ٹرمپ حکومت کے اقدام پر بھی سخت تنقید کی ہے۔ 
دوسری طرف امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے اپنے کارکنوں کے لئے ہدایت جاری کی ہے کہ کورونا کے علاج کے لئے صدر ٹرمپ کی مجوزہ دوا استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔ امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ سی آئی اے نے اپنے کارکنوں کے لئے جو ہدایت نامہ جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کورونا کے علاج کے لئے، ملیریا کی جو دوا، ہائیڈروکسی کلورو کوئن تجویز کی ہے، اس کے انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جس میں دوا استعمال کرنے والے کی موت بھی شامل ہے۔ 
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے مارچ کے مہینے میں، اپنے ٹوئٹر پیج پر کسی بھی ثبوت کا ذکر کئے بغیر دعوی کیا تھا کہ ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن سے کورونا کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

ٹیگس