May ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے سے نکل کر امریکہ مزید محفوظ ہوا ہے: پمپئو کا دعوی

امریکی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوؤں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے سے امریکہ اور زیادہ محفوظ ہوا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے اتوار کے روز اپنے ٹوئٹر پیج پر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے باہر نکلنے کی سالانہ تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دو سال قبل امریکی صدر ٹرمپ نے جرأتمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے باہر نکلنے کا اعلان کیا تاکہ دنیا کو ایران کے ایٹمی خطرات اور تشدد سے محفوظ کیا جا سکے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد ٹرمپ نے دو مرحلوں میں ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر پابندیاں عائد کیں اور ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لئے عمل میں لائے جانے والے ہر طرح کے اقدامات پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔

اس وقت امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ، ٹرمپ کے اس قانونی فیصلے کی توجیہ پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے باہر نکل کر امریکہ، مزید محفوظ ہوا ہے۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے امریکہ میں مختلف مبصرین کے بیانات اور لگائے جانے والے تخمینوں کے برخلاف یہ بھی دعوی کیا ہے کہ اس وقت امریکہ، مغرب اور ایشیا، ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی موجودگی کے دور کے مقابلے میں کہیں زیادہ امن و سلامتی کا احساس کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ دعوی، ایسی وقت میں کیا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور مغربی ایشیا خاص طور سے خلیج فارس میں امریکہ کی فوجی موجودگی میں اضافہ اور فوجی موجودگی کی مزید تقویت کے بعد اس علاقے میں بدامنی و عدم استحکام میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔

یہاں تک کہ امریکہ میں کئے جانے والے سروے نتائج سے بھی اس بات کی بخوبی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس ملک کے عوام کے نقطہ نظر سے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور ایران کے خلاف یکطرفہ طور پر پابندیوں سے نفاذ سے امریکہ غیر محفوظ ہو گیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر چار سروے انسٹیٹیوٹ منجملہ اکانومسٹ، جی اسٹریٹ، ایرانی نژاد امریکیوں کی رابطہ یونین اور ویلیم اینڈ میری تحقیقاتی مرکز کے سروے نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے دو برس پورے ہو گئے تاہم پہلے سال کے سروے نتائج کے مطابق امریکی عوام اور امریکی معاشرہ، ٹرمپ کے فیصلے کی ہرگز حمایت نہیں کرتا۔

چنانچہ امریکہ کی ٹرمپ حکومت نے، کورونا وائرس پھیلنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے تعلق سے ایران کی مدد کے سلسلے میں اپنے دعوؤں کے باوجود ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ اور پابندیوں میں سختی کا سلسلہ جاری رکھا اور اس پر وہ اصرار بھی کرتی رہی ہے اور اس وقت کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال میں بھی وہ ایران پر مزید دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ پمپئو کی بارہ شرطوں کے دائرے میں ٹرمپ حکومت کے توسیع پسندانہ مطالبات منوانے کے لئے تہران کو مجبور کیا جا سکے۔

واشنگٹن کے تمام تر دشمنانہ اقدامات کے باوجود ایران نے بارہا تاکید کی ہے کہ وہ امریکی پابندیوں اور واشنگٹن کے توسیع پسندانہ مطالبات کے مقابلے میں ہرگز نہیں جھکے گا اور تہران نے خاص طور سے خلیج فارس میں ایران کے خلاف امریکہ کی کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا سخت اور منھ توڑ جواب دینے کے بارے میں انتباہ بھی دے دیا ہے۔

ٹیگس