May ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۴ Asia/Tehran
  • امریکی صدر نے پھر کیا چین پر لفظی حملہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر کورونا ویکسین کی تیاری سے متعلق معلومات چرانے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹرمپ بعد ازاں دو خاتون صحافیوں سے الجھ پڑے اور اپنی پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر نکل گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے کورونا ویکسین کی تیاری سے متعلق معلومات چرانے کی کوشش پہلی بار نہیں کی ہے لیکن ہم بھی بقول ان کے اس معاملے میں پوری طرح چوکس ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ سب سے پہلے چین کے شہر ووھان سے منقطع کیا جانا چاہیے تھا جہاں سے یہ وائرس شروع ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں کمی اور اس پر قابو پانے کے بعد، ملک کی اقتصادی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال کر دی جائیں گی۔

ٹرمپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے اپنی حکومت کا کارکردگی کے بارے میں چالیس منٹ تک صحافیوں کے سوالوں کے جواب دئے‏ لیکن سی بی اس اور سی ان ان کی خاتون رپورٹروں کے ساتھ ہونے والی لفظی جنگ میں الجھنے کے بعد اچانک پریس کانفرنس چھوڑ کے چلے گئے۔

سی بی اس کی رپورٹر وجیا جیانگ کے اس سوال کے جواب میں کہ ملک میں کورونا وائرس کے ٹیسٹوں اور اموات میں اضافے کے درمیان کیا ربط ہے، ٹرمپ نے کہا کہ یہ سوال مجھ سے نہیں بلکہ چین سے پوچھا جانا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں بطور خاص تم کو اس کا جواب نہیں دے رہا ہوں بلکہ ہر اس شخص کے لیے میرا یہ جواب ہے جو مجھ سے اس طرح کے نفرت بھرے سوالات کرتا ہے۔

آگے چل کر جب سی ان ان کی رپورٹر نے اپنے سوال کا جواب دینے پر اصرار کیا تو صدر ٹرمپ اچانک اٹھے اور پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

ٹرمپ اس سے پہلے بھی ان بی سی ٹیلی ویژن کی رپورٹر کو ایک وحشتناک، اے بی سی نیوز کے رپورٹر کو پرلے درجے کی احمق صحافی اور سی بی اس کی رپورٹر کو صحافت کے نام پر دھبہ قرار دے چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں اب تک تیرہ لاکھ پچاسی ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے اکیاسی ہزار سات سو پچانوے افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کورونا پر قابو پانے کے حوالے سے دنیا کے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں کافی حد تک ناکام دکھائی دیتی ہے اور اس کی صرف ایک ریاست نیویارک میں تین لاکھ چھتیس ہزار سے زائد افراد کورونا کا شکار ہیں جو دنیا کے کسی بھی ملک میں کورونا کے مریضوں کل تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

ٹیگس