May ۱۳, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • نائن الیون کے حملوں میں سعودی کردار سے پردہ اٹھ گیا

امریکہ کی فیڈرل پولیس اف بی آئی نے نائن الیون کے حملوں میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دو ارکان کی حمایت کرنے والے ایک اعلی سعودی سفارتکار کے نام کو برملا کیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق امریکی اف بی آئی کے عہدیدار جیل سانبورن نے عدالت میں ایسی دستاویزات پیش کی ہیں کہ جن میں سعودی سفارتکار مساعد احمد الجراح کے نائن الیون کے حملوں میں تیسرے ملوث شخص کے طور پر نام لیا گیا ہے کہ جس نے القاعدہ کے دہشتگردوں کی مدد کی تھی۔

اس رپورٹ کے مطابق اگر چہ بہت سی رپورٹوں میں سعودی سفارتکار کے نام کو حذف کیا گیا تھا تاہم ایک رپورٹ میں اس کا نام آ ہی گیا۔

نائن الیون کے حملوں میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے ناقابل انکار شواہد و دستاویزات کے باوجود، ریاض نے ہمیشہ ان حملوں میں سعودی حکام کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی سفارتکار مساعد احمد الجراح، سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے موجودہ اور سابق ان 9 افراد میں شامل ہیں کہ جو 1999 اور 2000 میں واشنگٹن میں سرکاری طور پرسعودی سفارتخانہ گئے تھے۔

نائن الیون کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کے ترجمان برٹ ایگلسن کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے نائن الیون کے حملوں میں سعودی عرب کے ملوث ہونے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

ٹیگس