Jun ۰۱, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۲ Asia/Tehran
  • امریکہ کو ایران کا کرارا جواب

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی اٹلانٹک کونسل کی ممبر کے حالیہ بیان کے رد عمل میں کہا کہ امریکہ دوسروں کو وعظ و نصیحت کرنے کے بجائے اپنے ملک کے حالات پر توجہ دے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے اتوار کی رات امریکی اٹلانٹک کونسل کی  ایک رکن باربارا اسلاوین Barbara Slavin کے حالیہ بیان کے رد عمل میں ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ یہ وہی بات ہے جس کو ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پمپیو کو کہا تھا۔

واضح رہے کہ اسلاوین نے امریکہ میں سیام فام لوگوں سے امتیازی سلوک ختم کرنے سے متعلق ایران کے وزیر خارجہ کے بیان کے رد عمل میں کہا تھا کہ آپ پہلے اپنے ملک کو سدھاریں، ہم خود اپنے ملک کے حالات کو ٹھیک کریں گے۔

موسوی نے باربارا اسلاوین Barbara Slavin کے حالیہ بیان کے رد عمل میں کہا کہ آپ تصاویر کو دیکھیں، بے شک آپ سمجھ گئے ہیں؛ لیکن آپ دوسروں کو نصیحت کرنے کے اتنے عادی ہیں کہ آپ کو یہ بات بھی ناگوار لگی کہ آپ حد میں نہیں ہیں کہ ایران کو نصیحت کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ رات 27 جون 2018ء میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو کی جانب سے ایران مخالف بیان کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے امریکی عوام سے کہا تھا کہ کچھ لوگ نہیں سوچتے ہیں کہ سیاہ فاموں کی جان کی قدر و قیمت کیا ہے ان کو جاننا ہوگا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ دنیا نسل پرستی کا مقابلہ کرے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی شہر مینیپولیس میں ایک سیاہ فام شخص جورج فلوئیڈ کی پولیس کی تحویل میں ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین نے ایک پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی ۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے ٹویٹ کی اور جورج فلوئیڈ کو بد معاش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

ٹیگس