امریکہ نے ہونے والے مظاہروں میں چین پر ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا
امریکہ کے وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ میں ہونے والے مظاہروں میں چین کا ہاتھ ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپئو نے کل رات ایک بیان جاری کرتے ہوئے چین کی کمیونسٹ پارٹی کو سیاہ فام امریکی باشندے جارج فلوئیڈ کے بہیمانہ قتل سے غلط فائدہ حاصل کرنے کا الزام عائد کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ چین کی حکومت نے ہانگ کانگ اور تیان من اسکوائر میں مظاہرین کو کچلنے کیلئے فوج کو استعمال کیا تھا اور ہونے والے مظاہروں کی کوریج کو روکنے کیلئے صحافیوں کو گرفتار کرکے بڑی بڑی سزائیں دیں۔ لیکن امریکہ میں نافرمان اور سرکش پولیس آفیسروں کے خلاف مقدمات درج ہوئے اور پر امن مظاہرین کے ساتھ آشوب برپا کرنے والوں کو سرکوب کرنے کا خیرمقدم کیا گیا اور ذرائع ابلاغ نے آزادانہ طور پر ہونے والے مظاہروں اور احتجاج کی کوریج کی۔
امریکہ میں پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج میں پولیس کے تشدد میں کم سے کم 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی، جبکہ 10 ہزار افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں سے 86 فی صد کا تعلق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سے ہے۔ شدید عوامی دباو کے بعد واقعے کے مرکزی ملزم سفید فام پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔ تین دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی مقدمے میں شامل کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے پچیس مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلویڈ کو وحشتناک طریقے سے قتل کردیا تھا۔ اس وحشیانہ جرم پر امریکی عوام کا غصہ بھڑک اٹھا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے جبکہ امریکی پولیس اور سیکورٹی اہلکار مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔