امریکی سڑکوں پر نسل پرستی کے خلاف مظاہرے
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں میں بڑی شدت آ گئي ہے اور اس ملک کے تقریبا ہر شہر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ یہ مظاہرے اتنے وسیع و ہمہ گير ہیں کہ امریکا کے نائب صدر مائیک پنس نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے، واشنگٹن میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے ٹرمپ کے فیصلے کا دفاع کیا۔
شہر نیویارک میں نسل پرستی کے خلاف کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ اس وقت تشدد کی شکل اختیار کر گیا جب امریکی پولیس نے دس منٹ کے اندر فائرنگ سے سات افراد کو نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔ مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں ایک تیئیس سالہ خاتون بھی شامل ہے جس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کے بہیمانہ قتل پر پورے امریکہ میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے امریکی پولیس سبھی ترقی پذیر ملکوں سے بھی آگے بڑھ کر امریکی شہریوں پر فائرنگ اور انہیں جیل میں بند کرنے کے علاوہ انہیں گرفتار کر کے موت کے گھاٹ اتار رہی ہے۔