ملک میں نسل پرستی کا مقابلہ کیا جائے گا: برطانوی وزیر اعظم
برطانیہ کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت ملک کے تمام سرکاری اداروں میں ہر طرح کی نسل پرستی کا مقابلہ کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق بورس جانسن نے نسل پرستی کی مظہر تمام علامات کو ختم کئے جانے کی مخالفت میں ہونے والی تنقید کے بعد کہا ہے کہ برطانیہ میں نسل پرستی کا پتہ لگانے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب سیاہ فام شہریوں کی زندگی کی حمایت میں تحریک چل نکلی ہے اور اس سلسلے میں لوگ سڑکوں پر نکل کر پُرامن مظاہرے بھی کر رہے ہیں تو ایک پارٹی کے رہنما کی حیثیت سے ہم ایسے احساسات کی شدت کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ملک کے مختلف شعبوں منجملہ تعلیم، عدلیہ، حفظان صحت اور دیگر شعبوں میں قائم نظام میں ایسے ہر مسئلے پر غور کرنا ہو گا کہ جس کی بنا پر اقلیتوں یا سیاہ فام شہریوں پر اثر پڑ رہا ہے۔ بورس جانسن نے دعوی کیا کہ اس سلسلے میں وسیع پیمانے پر کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔
یورپ و امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوجانے کے بعد بہت سے شہروں میں سامراج کی مظہر تاریخی شخصیات کے مجمسوں کو مسمار کیا جا رہا ہے اور اسی خوف سے لندن کی بلدیہ نے ایسے آٹھ مجسموں کو ڈھک دیا ہے۔