افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی وجہ سامنے آ گئی
امریکہ افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد کم کر رہا ہے۔
چین کی ژنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کی سنٹرل کمان کے کمانڈر کینتھ میکنزی نے جمعرات کو ایک تقریب کے دوران کہا کہ امریکہ نے طالبان سے معاہدے کے تحت افغانستان میں اپنے دہشتگردوں کی تعداد گھٹا کر 8600 کے قریب کر دی ہے۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ ہم نے 135 دن کے اندر فوج کی تعداد کو کم کر کے آٹھ ہزار سے زیادہ کٹوتی کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
واضح رہے کہ انیس سال کی خونریزی، تباہی، ہزاروں افغانوں کی قربانی، لاکھوں کے دربدر ہونے، اربوں ڈالروں کے خرچے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے لاکھوں بموں کے استعمال اور طالبان کی طرف سے سیکڑوں خودکش دھماکوں کے بعد 2020 میں افغان طالبان اور دہشتگرد امریکہ کے مابین معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اس معاہدے کی رو سے افغانستان میں القاعدہ اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کے نیٹ ورک پر پابندی ہو گی، دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھرتیاں کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی، آئندہ 135 دن کے اندر 8 ہزار 600 غیر ملکی فوجیوں کا انخلا ہوگا جبکہ آئندہ 14 ماہ کے اندر افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کی واپسی مکمل ہو جائے گی ۔
اس ڈیل سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ دہشتگرد امریکہ کو افغانستان میں بری طرح شکست ہوئی اور اب وہ اس ملک سے بھاگنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی راستہ بھی نہیں ہے۔