Aug ۲۷, ۲۰۲۰ ۱۳:۰۷ Asia/Tehran
  • ایران اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے معاہدے کا عالمی سطح پر خیر مقدم

اسلامی جمہوریہ ایران اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے مابین طے پانے والے معاہدے پر عالمی سطح پر رد عمل سامنے آیا ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کی نائب سربراہ ہیلگا اسمتھ نے آئی اے ای اے کے سربراہ کے دورہ تہران اور ان کے ساتھ  طے پانے والے معادہدے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ یورپی یونین کو آئی اے ای اے کے غیر جانبدارانہ کردار پر بھروسہ ہے۔

دوسری جانب روس نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کے دورہ تہران کو ایک حقیقی پیشرفت سے تعبیر کیا ۔ اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکواٹر میں روسی نمائندے میخائل اولیانوف نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا: گروسی کا دورہ تہران ایک اہم معاہدے منجملے ایجنسی کی طرف سے معین شدہ دو ایٹمی سائٹوں تک رسائی پر منتج ہوا اور اس معاہدے نے یہ ثابت کر دیا کہ گفتگو اور مذاکرات دباؤ سے زیادہ کارگر ہوتے ہیں۔

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں برطانوی نمائندے نے بھی ایران اور ایجنسی کے مابین طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ڈیوڈ ہال نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والے معاہدے کو ایک نہایت مطلوب معاہدہ قرار دیا۔

لندن میں تعینات ایران کے سفیر حمید بعیدی نژاد کا کہنا ہے اس معاہدے نے امریکہ کو مایوس کر دیا ہے۔

اُدھر ویانا ہیڈ کواٹر میں ایران کے نمائندے کاظم غریب آبادی نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نےکہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے دائرے میں رہتے ہوئے وہ اپنے فرائض انجام دے اور اسے حق نہیں کہ وہ ایران سے مزید کسی اور مقام تک رسائی کا مطالبہ کرے۔

خیال رہے کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی پیر کو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ایران کے دو روزہ دورے پر تہران پہنچے تھے جس کے اختتام پر ایران اور ایجنسی نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔

ٹیگس