کورونا نے امریکہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، ہلاکتیں 2 لاکھ سے زائد
نام نہاد سپر پاور کہلانے والے امریکہ کی کورونا نے اینٹ سے اینٹ بجا دی اور اس ملک کے حکام اب تک اس وبا پر قابو پانے میں بری طرح ناکام رہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتیں دو لاکھ سے بڑھ گئیں جبکہ مریضوں کی تعداد 70 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
تعداد میں یہ اضافہ امریکی ریاستوں شمالی ڈکوٹا اور اتاہ میں کیسز میں اضافے کے بعد ہوا۔
امریکہ میں کورونا سے بڑے پیمانے پر ہونے والی ہلاکتوں پر حکومت کو کڑی نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ پر وبا سے نمٹنے کے حوالے سے تنقید کی جا رہی ہے اور صدارتی ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پچھلے چھ ماہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی نا اہلی کی وجہ سے امریکہ نے تاریخ میں سب سے زیادہ جانی نقصان برداشت کیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ہفتے قبل شہریوں کو امید دلائی تھی کہ کورونا ویکسین ایک سے 2 ماہ میں دستیاب ہو گی، دوسری جانب وہ امریکی اسٹیبلشمنٹ پر بھی یہ الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ویکیسن مہیا کرنے میں رکاوٹیں ڈٓال رہی ہے۔ ٹرمپ کا ایک اور بیان امریکی عوام کو مزید شکوک و شبہات میں مبتلا کرنے کیلئے کافی ہے کہ کورونا وبا خودبخود ختم ہو جائے گی۔ یہی وجوہات ہیں کہ صدر ٹرمپ کو ان کے سیاسی مخالفین حتی ان کے سابق مشیران بھی تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔