Oct ۰۲, ۲۰۲۰ ۰۷:۳۴ Asia/Tehran

آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان پوری شدت کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔

ان جھڑپوں میں اب تک 150 سے زائذ افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں فوجی اور عام شہری دونوں شامل ہے۔

دونوں کی ممالک ایک دوسرے پر پوری طاقت سے حملے کر رہے ہیں۔

آذربائیجان کی حکومت نے ابھی تک ہلاک ہونے والے فوجیوں کی صحیح تعداد نہیں بتائی ہے تاہم یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ دونوں طرف سے کافی جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔

دونوں ممالک جنگ بندی اور مذاکرات کے لئے تیار نہیں ہیں۔

آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے کہا ہے کہ ہماری صرف ایک شرط ہے کہ آرمینیا کی مسلح افواج غیر مشروط، مکمل اور فوری طور پر ہماری سرزمین خالی کردیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آرمینیا کی حکومت اس مطالبے کو پورا کرتی ہے تو جنگ اور خون ریزی ختم ہوگی جس کے بعد خطے میں امن قائم ہوگا۔

قبل ازیں آذربائیجان کے وزیرخارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ باکو اپنے علاقے میں مسلط کی گئی جارحیت کے انسداد، مکمل طور پر خود مختاری اور امن کی بحالی تک جوابی وار جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم واضح طور پر آرمینیا کی فوج کا آذربائیجان کے خطے سے انخلا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ کئی دہائی قدیمی تنازع کے نتیجے میں اتوار کے روز جھڑپیں شروع ہوئی تھیں جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے پر جنگ شروع کرنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

 

ٹیگس