ٹرمپ اب کھانسی اور بخار پر پابندی لگائيں گے!
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ ٹرمپ کورونا میں مبتلا ہو گئے ہیں اس لیے امریکا کے عوام پندرہ دن کے لیے ان کی جنونی پالیسیوں سے محفوظ رہیں گے جن کے تحت وہ کسی بھی اخلاقی، قومی اور انسانی قدر کے قائل نہیں ہیں۔
بائيڈن کے ساتھ ان کا انتخابی مناظرہ اس دعوے کی دلیل ہے جس میں ان کی جانب سے نسلی امتیاز پوری طرح سے عیاں تھا اور وہ ایسے ایسے الفاظ استعمال کر رہے تھے جنھیں بازارو قسم کے لوگ بھی استعمال نہیں کرتے۔ اسی کے ساتھ حکومتیں اور بین الاقوامی ادارے بھی پندرہ دن تک ٹرمپ اور ان کی بچکانہ پالیسیوں سے بچے رہیں، جن کی وجہ سے دنیا میں ہنگامہ برپا ہو جاتا ہے، امریکا دنیا میں یہاں تک کہ مغرب میں بھی الگ تھلگ پڑ جاتا ہے، چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہو جاتی ہے، نیٹو کے رکن ممالک کے آپسی تعلقات بگڑ جاتے ہیں اور امریکا زیادہ تر عالمی معاہدوں سے باہر نکل جاتا ہے۔
ٹرمپ کس طرح پندرہ دن تک اسپتال میں کیمروں سے دور رہیں گے جبکہ انھیں تو کیمروں کا جنون ہے اور وہ اپنے مختلف فیصلوں کا اعلان تک کیمروں کے سامنے کرتے ہیں۔ انھیں ٹویٹر کا بھی جنون ہے اور دنیا کا کوئي بھی صدر نہیں ہے جو ٹویٹ کر کے کسی ملک یا قوم پر پابندی عائد کر دیتا ہو۔ اسی لیے اگر اسپتال میں انھیں دو ہفتے رکنا پڑا اور وہ کسی ملک یا قوم پر پابندی نہ لگا سکے تو یقینا وہ اس بار کھانسی اور بخار پر پابندی لگا دیں گے۔