قرہ باغ کی جنگ میں عام شہریوں کا جانی نقصان ناقابل قبول، یورپی یونین
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے قرہ باغ کی جنگ میں عام شہریوں کے جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
جوزف بوریل نے ایک ٹوئٹ میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان فوری طور پر مذاکرات شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لکھا ہے کہ قرہ باغ کی جنگ فوری طور پر بند کر دی جائے۔آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان قرہ باغ کی جنگ ستائیس ستمبر کو شروع ہوئی ہے اور دونوں ہی ممالک ایک دوسرے پر جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
انیس سو چورانوے میں دونوں ملکوں کے درمیان چار سالہ جنگ کے بعد بعض یورپی اور علاقے کے ممالک نے باکو ایروان سرحدی تنازعہ ختم کرانے کے لئے عملی طور پر قدم اٹھایا اور منسک گروپ کی ثالثی سے دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کا قیام عمل میں آیا۔البتہ قرہ باغ کے پرامن حل کے لئے بین الاقوامی کوششیں اب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکی ہیں۔