امریکا کو ترکی کا مشورہ، تعلقات خراب کرنے والے بیانات سے پرہیز کریں
ترکی کی وزارت دفاع نے ایس-400 میزائل سسٹم کے تجربے پر امریکا کی جانب سے کی جانے والی تنقید کے جواب میں کہا ہے کہ ترکی کا مقصد، کسی کے لئے خطرہ پیدا کرنا نہيں ہے بلکہ وہ اپنی قوم کی سیکورٹی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔
ترکی کی وزارت دفاع کی ترجمان لفٹیننٹ کرنل شبنم آکتوپ نے کہا کہ اتحادیوں اور دوستوں سے ہمیں یہ امید ہے کہ وہ ایس-400 سسٹم کے بارے میں تعلقات کو خراب کرنے والے بیانات کے بجائے ان راہ حل پر توجہ دیں جنہیں ہم کئی بار پیش کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس-400 کا تجربہ طویل فاصلے کے سسٹمز کی تیاری کے تناظر میں ایک فطری عمل کا حصہ ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ یہ دعوی حقیقت کے برخلاف ہے کہ ترکی کے قدم، نیٹو کی کاربندیوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے نیٹو کے تحت اپنی تمام ذمہ داریوں پر عمل کیا ہے اور ایس-400 کا تجربہ، ان خطروں سے مسلسل جد و جہد کے دوران کیا گیا جن کا ترکی کو سامنا ہے۔
لفٹیننٹ کرنل شبنم آکتوپ نے کہا کہ ترکی کا ہدف، کسی کے لئے خطرہ پیدا کرنا نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے امریکی وزرات جنگ نے روس کی جانب سے ترکی کو دیئے گئے اینٹی میزائیل سسٹم ایس-400 کے تجربے کی شدید تنقید کی تھی۔
ترکی نے اپریل 2017 میں روس سے اس میزائل سسٹم کو خریدنے کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔