ایران کے خلاف امریکہ کی ہرزہ سرائیوں کا سلسلہ جاری
امریکی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف اپنی ہرزہ سرائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر مذہبی آزادی کو محدود کرنے کا الزام عائد کیا ۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو نے مذہبی آزادی کے عالمی دن کے موقع پرایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی پالیسیوں کے مخالف ممالک منجملہ ایران پر الزام عائد کیا کہ یہ ممالک مذہبی آزادی کے حق کو پامال کر رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان کوئی نیا نہیں بلکہ وہ اپنی پالیسیوں کے خلاف جانے والے ہر ملک پر آزادی یا حقوق انسانی کی پامالی جیسے بھونڈے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل بھی مائک پومپیو نے مذہبی آزادی سے متعلق ایک سالانہ رپورٹ کی تقریب کے موقع پر یہ دعوی کیا تھا کہ ایران میں دیگر مذاہب و ادیان کے پیروکاروں کو مذھبی رسومات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔
امریکی وزیر کے اس قسم کے مضحکہ خیر بیانات ایسے میں سامنے آئے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں تمام ادیان و مذاہب کو قانونی طور پر مساوی حقوق حاصل ہیں اور مسلمانوں کی مانند پارلیمنٹ میں انکے نمائندے بھی موجود ہیں۔
ایران کی مذہبی اقلیتیں اب تک بارہا یہ اعلان کر چکی ہیں کہ ایران میں مذہبی آزادی سے متعلق امریکی حکام کے الزامات اور دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں اور وہ محض سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے ایسے بیانات دیتے ہیں۔