ٹرمپ پر قبل از وقت فتح کے اعلان کا بھوت سوار ہوگیا
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ تین نومبر کے بعد کسی بھی ریاست کو ووٹوں کی گنتی کی اجازت نہ دے۔
لاس وگاس میں ملک کی تاجر برادری کے نمائندوں کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وفاقی عدالت کو تین نومبر کے بعد کسی بھی ریاست کو ووٹوں کی گنتی کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔ ٹرمپ نے اس سے پہلے یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان تین نومبر کی رات تک ہر حال میں کردیا جائے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ انتخابات کی رات ہی اپنی فتح کا اعلان کرسکتے ہیں ۔ یہ خیال اس بات کے پیش نظر ظاہر کیا جارہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ کی گنتی میں وقت لگتا ہے اور ممکن ہے کہ جن لوگوں نے ڈاک کے ذریعے اپنے ووٹ ارسال کیے ہیں ان میں زیادہ تعداد ٹرمپ کے بجائے جو بائیڈن کے حامیوں کی ہو۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا امریکہ کے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کی بات کرچکے ہیں اور ان کا دعوی ہے کہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے انجام پانے والی ووٹنگ شفاف نہیں ہوتی اور دھاندلی کا باعث ہوتی ہے۔ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے صدر ٹرمپ کی جانب سے قبل از وقت اپنی فتح کے اعلان کے تعلق سے ظاہر کیے جانے والے خدشات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو انتخابات کے دن ہونے والی ووٹوں کی گنتی کے بارے میں شک و شبہہ پیدا کرنے کے بجائے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرلینا چاہیے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے ووٹوں کی گنتی کے لیے مقرر کردہ وقت کے بارے میں سوالات کھڑے کرکے ملک میں کشیدگی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ امریکہ کی سپریم کورٹ نے ریاست شمالی کیرولائنیا میں تین نومبر کے بعد موصول ہونے والے ووٹوں کو شمار نہ کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کی درخواست مسترد کردی ہے۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے تین ججوں نے متفقہ طور پر ٹرمپ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ شمالی کیرولائینا میں انتخابات کے روز تک ڈالے جانے والے پوسٹل بیلٹ کو انتخابات کے نو دن بعد تک وصول اور شمار کیا جاسکتا ہے۔ایک جج نے اس فیصلے کی مخالفت کی جبکہ ایک اور جج نے اس پر رائے دینے سے گریز کیا۔
کہا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ٹرمپ کے رقیب ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ پیش گوئی کی جارہی ہے کہ بڑی تعداد میں ان کے ووٹ تین نومبر کے روز ہی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ارسال کیے جائیں گے۔درایں اثنا صدارتی انتخابات کے عمل کا جائزہ لینے والے ادارے یو ایس الیکشن پروجیکٹ کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق بدھ کے روز تک سات کروڑ پچاسی لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مجموعی نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر آٹھ فی صد کی برتری حاصل ہے۔