Nov ۰۱, ۲۰۲۰ ۲۳:۴۱ Asia/Tehran
  • دنیا بھر میں زبردست احتجاج کے بعد میکرون بیک فٹ پر، بیان کی وضاحت پیش کرنے کی کوشش

فرانس کے صدر نے کہا ہے کہ وہ مسلمانوں کے جذبات کو سمجھتے ہیں جو گستاخانہ خاکے دکھائے جانے پر صدمے میں ہیں۔

ایمانوئیل میکرون نے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ گستاخانہ خاکے حکومت کا منصوبہ نہیں بلکہ آزاد اخبارات کا منصوبہ تھا جو حکومت سے منسلک نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے نتیجے میں ردعمل سامنے آیا کیونکہ لوگوں نے سمجھا کہ وہ گستاخانہ خاکوں کی حمایت کرتے ہیں۔ فرانس کے صدر نے کہا کہ جن جذبات کا اظہار کیا گیا انھیں وہ سمجھتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔

انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ بنیاد پرست اسلام، جس کے خلاف وہ لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، تمام لوگوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے خطرہ ہے۔ ایمانوئيل میکرون نے کہا کہ آج دنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اسلام کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں اور مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل اور ذبح کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کچھ شر پسند تحریکوں اور افراد کی جانب سے اسلام کے نام پر تشدد کو فروغ دیا جارہا ہے۔

ایمانوئیل میکرون کی جانب سے یہ بیان گستاخانہ خاکوں کے معاملے میں فرانس کی حکومت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگي کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس سے پہلے میکرون نے آزادئ اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا دفاع کیا تھا۔ اس کے بعد پوری دنیا بالخصوص عالم اسلام میں فرانس کے خلاف غصہ بھڑک اٹھا اور لوگوں نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی تحریک شروع کر دی۔

ٹیگس