امریکہ پر جہنم کے دہانے کھل جائيں گے، ٹرمپ کے حامیوں کے ہاتھوں میں پونے دو کروڑ ہتھیار
ایسا لگتا ہے کہ امریکہ کے حالات اسی سمت میں جا رہے ہیں جس کی پیشنگوئي مشہور مصنف تھامس فریڈمین نے کی ہے۔
تھامس فریڈمین نے بارہا کہا ہے کہ اگر ٹرمپ الیکشن میں ہار گئے تو وہ اقتدار سے نہیں ہٹیں گے بلکہ امریکہ کو خانہ جنگي کی آگ میں دھکیل دیں گے کیونکہ ان کے پاس کافی تعداد میں انتہا پسند مسلح گروہ ہیں جو ان کے لیے ہتھیار اٹھا سکتے ہیں۔ ایسے شواہد بہت زیادہ ہیں جو امریکا میں فریڈمین کے سناریو کے امکان کی تقویت کرتے ہیں۔
ایک نیوز ویب سائٹ نے کئي باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حواریوں سے کہا ہے کہ وہ الیکشن کے نتائج کا انتظار کیے بغیر اپنے ڈیموکریٹ حریف جو بائيڈن کے مقابلے میں اپنی جیت کا اعلان کر دیں گے۔ ٹرمپ کئي بار الیکشن میں دھاندلی کی بات کر چکے ہیں اور اس طرح سے انھوں نے بزعم خود اپنے اس قدم کی راہ ہموار کر لی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ پوسٹل ووٹوں کی وجہ سے انتخابات میں دھاندلی کا بہت زیادہ امکان ہے۔
دوسری جانب جو بائيڈن پوسٹل ووٹوں کے حامی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے زمانے میں پوسٹ کا ادارہ، امریکا میں جمہوریت کے نجات دہندہ کا کردار ادا کرے گا۔ پوسٹل ووٹوں کے خلاف ٹرمپ کے پروپیگنڈے کے سبب امریکا کے تقریبا پچپن فیصد رائے دہندگان کو یقین ہو گیا ہے کہ پوسٹل ووٹوں میں دھاندلی ہو سکتی ہے۔
ایک اور چیز جو جہنم کے دہانے امریکہ کے قریب پہنچ جانے کی غمازی کرتی ہے، یہ ہے کہ ٹیکساس میں بائیڈن کی انتخابی مہم کی بس کا پیچھا کیا گيا اور اسے ٹرمپ کے حامیوں نے شہر سے باہر نکال دیا۔ اس واقعے کی تصویریں اور فلمیں سوشل میڈیا پر بڑی تیزی سے پھیل گئیں، جس کے بعد ٹرمپ نے اس واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا: "لَو یو ٹیکساس۔" اس ٹویٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ، امریکہ پر جہنم کے دروازے کھولنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
ایک سب سے خطرناک بات جو حال ہی میں سامنے آئي ہے، لاس اینجلس ٹائمز کی رپورٹ ہے جس میں بتایا گيا ہے کہ امریکیوں نے رواں سال میں تقریبا پونے دو کروڑ ہتھیار خریدے ہیں۔ اسے امریکہ میں عدم استحکام پیدا کرنے والے ایک تشویش ناک عنصر کی حیثیت سے دیکھا جا رہا ہے۔
بہر حال ان شواہد اور ٹرمپ کی غیر متوازن شخصیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ امریکیوں کو اپنی تاریخ کے سب سے خطرناک مرحلے کا سامنا ہوگا اور یہ وہ مرحلہ ہے جو انھوں نے ٹرمپ کو صدر کی حیثیت سے منتخب کر کے پیدا کیا ہے۔